پاکستان

شہادت امام سجادعلیہ سلام کی مناسبت سے مجالس برپا ہوئیں اور جلوس عزا برآمد ہوئے

۲۵ محر م الحرام یوم شہادت امام سجاد علیہ سلام کی مناسبت سے ملک بھر میں عزاداری و جلوس عزا برآمد ہوئے، شہر کراچی میں بھی مختلف علاقوں میں مجالس عزا منعقد ہوئیں جس میں ذاکرین و علماٗ کرام نے سیر ت امام سجاد علیہ سلام پر روشنی ڈالی، مقررین کا کہنا تھا کہ سید سجاد صبر کا پیکار تھے، کربلا کے واقعہ کے بعد جو جہاد امام سجاد نے کیا اسکی مثال کہیں نہیں ملتی، آج جو کچھ عزاداری کی صورت میں ہمارے پاس ہےوہ امام سجاد علیہ سلام کی قربانیوں کی بدولت ہم تک پہنچا لہذا شیعوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس عزاداری کا تحفظ کرین اندورنی و بیرونی دونوں صورتوں میں کیونکہ یہ عزاداری شام و کوفہ اور یزید و زبن زیاد کے درباروں سے گذر کر امام سجاد و بی بی زینب نے ہم تک پہنچائی ہے۔

سن ۹۵ ہجری کی ۲۵ محرم الحرام مومنوں کے لئے ایک اور قیامت بن کر ٹوٹی تھی جب اموی خلیفہ ہشام بن عبدالملک نے امام سجاد کو زہر دیدکر شہید کیا،آپکا جنازہ امام محمد باقر نے پڑھایا اور شان و شوکت سے مدینہ سے کا جنازہ اُٹھایا گیا۔ مگر امام سجاد تاعمر اس بات پر گریہ کناں رہے کہ انکے باباحسین ابن علی علیہ سلام کو بے گورکفن غربت کی حالت میں کربلا کے میدان میںدفن کیا گیا اور شام میں بنی زادیوں کو بے پردہ گھمایا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button