پاکستان

پاک سرزمین پر داعش کے ناپاک وجود کو برداشت نہیں کریں گے۔وزارت خارجہ

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ داعش کی مذمت کرتے ہیں داعش کی کوئی چیز ایسی نہیں کہ اسے اسلامی کہا جائے اور پاکستان اپنی سرزمین پر اس کے وجود کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔جبکہ اس سے قبل پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اسلام آباد میں داعش کے حامیوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرچکے ہیں۔قاضی خلیل اللہ کہنا تھا کہ داعش کی مذمت کرتے ہیں اور کسی صورت داعش کو ملک میں برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی پاکستان اپنی سرزمین کسی کو استعمال نہیں کرنے دے گا۔ انہوں نے افغانستان حملوں میں پاکستانی ایجنسیوں کے ملوث ہونے سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔

زرائع کے مطابق وزارت خارجہ کا یہ بیان ایسے واقت میں آیا کہ جب پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے گزشتہ دنوں دورہٗ لندن کے دوران پاکستان واپسی سے قبل اپنے ایک خطاب میں اسلام آباد میں عالمی تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے حامیوںکی اسلام آباد میں موجودگی کو تشویشناک قرار دیا تھا، جنرل راحیل شریف کا واضع اشارہ اسلام آباد میں واقع تکفیری دہشت گردوں کے ایک اہم مرکز لال مسجد اور اسکے موجودہ سربراہ اور خطیب مولانا عبدالعزیز کیجانب تھا، تکفیری دہشت گرد مولانا عبدالعزیز عرف برقع والی سرکار کی جانب سے مختلف ادوار اور مواقعوں پر علامی دہشت گرد گروہ داعش اور طالبان کی کھلی حمایت کے اعلانات ہوتے رہے ہیں، باالخصوص دہشت گردی کے ایک اور مرکز جامعہ حفصہ جوکہ لال مسجد کے برابر میں ہی واقع ہے کی تکفیری دہشت گرد طالبات اور لال مسجد آپریشن میںپاکستان آرمی کے ہاتھوں واصل جہنم ہونیوالے تکفیری دہشت گرد مولانا عبدالرشیدکی بیوہ ام حسان کیجانب سے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کی حمایت میں کی جانیوالے پری کانفرنس اور اسی سے ملتے جلتے دیگر واقعات اور شواہدات کیطرف تھا

متعلقہ مضامین

Back to top button