پاکستان

بغض اہلیبت اور حب آل سعود میں طاہر اشرفی نے منیٰ سانحہ کا ذمہ دار ایران کو ٹھرادیا، عاصمہ شیرازی اور ظفر ہلالی کا منہ توڑ جواب

تکفیری ملا طاہر اشرفی بغض اہلیبت علیہ سلام ، شیعہ دشمنی اور آل سعود کی محبت میں اس قدر پاگل ہوگئے ہیں کہ دنیا بھر کے جدید میڈیا کی موجودگی کی گواہی کے کہ باوجود کہ منیٰ میں وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے بھگڈر مچی کو رد کرتے ہوئے اسکا الزام ایرانی حجاج پر ڈال رہے ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے دعوی بھی کردیا ہے کہ ایرانی حاجیوں کے گروہ کو انہوں نے خود اپنی آنکھوں سے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے دیکھا جسکی وجہ سے وہاں بھگڈر مچی۔

 اہم بات یہ ہے کہ منیٰ میں بھگڈر کی مچنے کی وجہ سے چار ہزار سے زائد حاجی شہید ہوئے مگر طاہر اشرفی اپنے بھاری بھرکم جسم کے ساتھ اسی جان لیو بھگڈر میں سے صحیح سالم پچ نکلے ، سوال یہ ہے کہ یہ چمتکار انہوں نے کیسے کیا؟؟؟

طاہر اشرفی نےکہا کہ میں نےاپنی آنکھوں سےیہ مناظر دیکھے، چینل 92 پر انکا انٹرویو لینے والی اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ اشرفی صاحب جو بات آپ کررہےہیں یہ تو دنیا کے کسی اخبار نے نہیں کی حتی کہ سعودی وزیر داخلہ نےبھی ایران پر الزام نہیُں لگایا، لیکن آپ کو یہ بات کہاں سے پتہ چل گئی۔

عاصمہ شرازی کے ٹاک شو "ہم دیکھیں گے” میں موجود طاہر اشرفی کے اس بے منتقی جواب پر معروف تجزیہ نگار اور سابق سفیر ظفر ہلانی نے علامہ طاہر اشرفی کی بات کو مکمل رد کرتے ہوئے کہ طاہر اشرفی مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو نہیں مانتا،جبکہ ذرائع ابلاغ اور ویڈیو سے ثابت ہے کہ وہاں کوئی وی وی آئی موومنٹ تھی جسکی وجہ سے منیٰ کا ایک راستہ بلاک ہوا تھا جو بھگڈر کا سبب بنا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button