پاکستان

دہشت گردوںکا کھوج لگانے کیلئے نادرا کا’’کریمنل ریکارڈ سسٹم‘‘ تیار

نادرا نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو دہشت گردوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیوں کا کھوج لگانے کے لئے ایک جامع ’’کریمنل ریکارڈ سسٹم‘‘ تیار کیا ہے۔ ایک سینئرافسر نے ’’دی نیوز‘‘ کو بتایا ہے کہ نادرا ملک بھر کے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے لئے بھی ایک سافٹ ویئر تیار کررہی ہےجو جلد ہی وزارت داخلہ کے حوالے کردیا جائے گا جو دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کریمنل ریکارڈ سسٹم پہلے ہی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے حوالے کردیا گیا ہے اور اب اتھارٹی دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بائیومیٹرک ڈیٹا بیس تیار کررہی ہے۔سافٹ ویئر کے پاس جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کے نام اور دیگر بنیادی معلومات ہیں اور نادرا ان کریمنلز کی بائیومیٹرک تفصیلات جمع کرکے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی مدد کرے گی۔ غیر ملکیوں کے خلاف چھاپوں کے نتیجے میں اب تک 64ہزار کے لگ بھگ ایسے افغان باشندوں کی شناخت کی گئی ہے جنہوں نے نادرا میں خود کو پاکستانی شہری کے طور پر رجسٹر کرا رکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام درخواستیں آخری مرحلے میں پہنچنے سے قبل مسترد کردی گئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ چیئرمین عثمان کے بطور چیئرمین تقرری کے بعد اتھارٹی نے گزشتہ چند ماہ میں 3ہزار 31افغان باشندوں کو جاری کئے گئے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ منسوخ کئے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق نادرا نے مالی بدعنوانی اور غیرملکیوں کو پاکستان کے شہری کے طور پر رجسٹر کرنے پر ایک ڈائریکٹر جنرل، تین ڈائریکٹرز اور10 ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت 140 ملازمین برطرف کئے ہیں۔ ادھر ترجمان نادرا صمد خرم نے 140 ملازمین کی برطرفی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برطرف ان ملازمین میں بعض کو جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ مزید چھان بین کے لئے ان میں سے چند ایک کو ایف آئی اے کے حوالے بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے چیئرمین عثمان مبین کی زیرقیادت نادرا میں مثبت تبدیلیاں کی گئی ہیں اور اتھارٹی کا پہلے چھ ماہ کا ریونیو9ارب 60 لاکھ کی حد عبور کرگیا ہے۔ ادارے نے اس سال فروری سے جولائی تک 3 ارب روپے خالص منافع کمایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے سال 2014ء کے دوران اتھارٹی کا ریونیو10 ارب روپے رہا ہے۔ علاوہ ازیں نادرا نے الیکٹرانک پاسپورٹس تیار کرنے کے سلسلے میں کینیا سے3 ارب روپے کا کنٹریکٹ بھی جیتا ہے۔ نادرا سرکاری شعبے کا واحد ادارہ ہے جو ٹیکنالوجی برآمد کررہا ہے۔ اتھارٹی نے175 ملین صارفین کی سمز کی بائیومیٹرک رجسٹریشن کے سلسلے میں ٹیلی مواصلات کمپنیوں کی مدد کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button