دنیا

سعودی بادشاہ کے دورہ امریکا کے موقع پرواشنگٹن میں احتجاجی مظاہرے

یو ایس ٹو ڈے کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما سے سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ملاقات کے وقت وہائٹ ہاؤس کے سامنے آل سعود کی جابر حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے- مظاہرین نے آل سعود کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی، مردوں اور عورتوں کے سلسلے میں امتیازی پالیسیوں اور دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والوں پر ظلم و تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا-

انسانی حقوق کی حامی تنظیموں کے مطابق، آل سعود حکومت، اپنے مخالف سعودی شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے، انھیں مقدمہ چلائے بغیر جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے، مردوں اور عورتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ہر طرح کے مظالم روا رکھتی ہے-

ہیومن رائٹس واچ کی مشرق وسطی کی ڈائریکٹر سارہ لی واٹسن نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ سلمان بن عبدالعزیز کے برسراقتدار آنے کے بعد گذشتہ سات مہینوں کے دوران سعودی عرب میں ایسی کوئی علامت نظر نہیں آرہی ہے جس سے پتہ چلے کہ وہ اس ملک میں امتیازی سلوک اور انسانی حقوق کی پامالی کو روکنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں-

انھوں نے یمن میں سعودی عرب کی مداخلت پر تنقید کی اور تاکید کرتے ہو ئے کہا کہ امریکی سرپرستی میں یمن پر سعودی عرب کے فضائی اور زمینی حملے لاحاصل ہیں اور کلسٹر بموں کا استعمال جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button