پاکستان

قومی ایکشن پلان اور بے گناہ شیعہ علماء کرام و عمائدین ،کی بلا جواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں ،علامہ ناظر تقوی

شیعہ علما کونسل کے رہنما مولانا ناظر عباس تقوی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
قومی ایکشن پلان اور بے گناہ شیعہ علماء کرام و عمائدین ،کی بلا جواز گرفتاری اور مجالس امام حسین ؑ و عزاداری سیدالشہدا پر پابندی کے خلاف منعقد کی جارہی ہے جیسا کہ آپ حضرات جانتے ہیں کہ ملک خداداد پاکستان گزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اس اس دہشت گردی کے نتیجہ میں ہزاروں بے گناہ عوام کی جان و مال کا ضیاع ہوا ہے ، اس دہشت گردی سے متاثر ہونے والے زیادہ ملت تشیع کے افراد ہیں ۔گلگت و پارہ چنار سے لے کر کوئٹہ اور کراچی ملک کا کوئی کونہ ایسا نہیں کہ جہاں پر مکتب تشیع کا بے گناہ خون نہ بہایا گیا ہومکتب تشیع پرشب خون مارنے کی اس ملک میں اس سے زیادہ بدترین مثال کیا ہوسکتی ہے کہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر قومی شناختی کارڑ دیکھ کر قتل کیا گیا ،سانحہ کوئٹہ ،سانحہ عاشورہ کراچی و راولپنڈی ،سانحہ چہلم امام حسین ؑ کراچی اور سانحہ عباس ٹاؤن جیسے دلخراش واقعات رونما ہوئے اور قومی ایکشن پلان بننے کے بعد تسلسل کے ساتھ ایک ماہ میں چار واقعات خالصتاََ مکتب تشیع کے ساتھ پیش آئے سانحہ شکار پور نماز جمعہ ،سانحہ پشاور حیات آباد نماز جمعہ ،سانحہ راولپنڈی و اسلام آباد رونماء ہوئے ،لیکن کسی ایک سانحہ کے قاتلوں کو گرفتار کر کے نہ منظر عام پر لایا گیا اور نہ ہی سزائے موت دی گئی ، جبکہ ہم کئی سالوں سے اس ملک میں حکمرانوں سے اور ریاست سے یہ مطابہ کررہے ہیں کہ عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے اور عوام کو بتایا جائے کہ کون کون گروہ اور کون کون سی قوتیں ان کی پشت پر کارفرما ہیں جو ان پر سرمایہ خرچ کررہی ہیں ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ شیعہ علما کونسل کے رہنما مولانا شبیر میثمی ،جعفری سحبانی بھی بھی  موجود تھےعلامہ ناظر تقوی نے مذید کہا کہ 

آج تک عوام حقائق سے لا علم ہیں سانحہ پشاور ( آرمی پبلک اسکول )اور سانحہ صفورہ کے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے سزا سنادی گئی یہ خوش آئند عمل ہے ۔
ہمارا سوال ہے کہ سانحہ عاشورہ اور اربعین عباس ٹاؤن ،اور سانحہ شکار پور جیسے سنگین واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو کب سزائیں سنائی جائیں گی ۔؟

متعلقہ مضامین

Back to top button