پاکستان

پاکستان میں 3 درجن سے زائد دیوبندی دہشت گرد تنظیموں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

سرکاری ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف جاری مہم کے تحت ملک بھر میں 3 درجن سے زائد دہشت گرد تنظیموں کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ پرامن بلوچستان پروگرام کے تحت تاہم ہتھیار ڈالنے والی بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کو عام معافی دیدی جائیگی۔ چند روز قبل پنجاب کے وزیر داخلہ کی شہادت کے واقعہ نے حکومت نے ایسی کارروائیوں میں ملوث تنظیموں کے خاتمے کیلئے انسداد دہشت گردی مہم مزید تیز کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے تمام گروپوں اور ان کی حامی غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کو ہدف بنایا جائیگا۔ القاعدہ پاکستان چیپٹر اور اس سے ملحقہ تمام گروپ اس کارروائی کا بڑا ہدف ہیں۔ ہتھیار نہ ڈالنے والے بلوچ عسکریت پسندوں کو بھی فہرست میں شامل کیا جائیگا۔ آپریشن ضرب عضب، خیبر ون، خیبر ٹو، بلوچستان، سندھ، پنجاب میں چھوٹے پیمانے پر ہونے والے آپریشنز میں متعدد کلیدی، نیٹ ورکس اور دہشت گرد تنظیموں کے لوگوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ ابھی دہشت گرد تنظیموں کے سلیپر سیل بھی قائم ہیں۔ جن کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شہید وزیر داخلہ شجاع خانزادہ نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے ایک روڈ میپ تیار کیا تھا، سکیورٹی اداروں نے اسی روڈ میپ کو فالو کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اعلیٰ حکام نے ہدایات جاری کر دی ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں تعطل نہیں آنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button