مشرق وسطی

بحرین: انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری

العالم ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے جمعرات کے دن کہا ہے کہ سترہ نامی جزیرے میں بم دھماکے کے بعد آل خلیفہ کے کارندوں نے بتیس افراد کو خود سرانہ طور پر گرفتار کر لیا ان میں سے صرف چھ افراد آزاد ہو سکے ہیں۔ بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے رپورٹ دی ہے کہ سترہ نامی جزیرے میں بم دھماکے کے بعد ال خلیفہ کے کارندوں نے بحرین کے مختلف علاقوں میں ستائیس سے زیادہ حملے کئے ہیں۔ جن میں سے زیادہ حملے آدھی رات کے بعد کئے گئے ہیں۔ بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز کے اعلان کے مطابق بحرین کے فوجیوں نے اٹارنی جنرل سے اجازت حاصل کئے بغیر سترہ نامی جزیرے کے بم دھماکے کے ایک ہفتے بعد تک عوام کے گھروں پر توہین آمیز انداز میں حملے کئے اور ان کے ذاتی سامان کو لوٹ لیا اور تیرہ گاڑیوں اور رہائشی مکانات کو نقصان پہنچایا۔ بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سترہ سے گرفتار کئے جانے والوں کو ان کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انسانی حقوق کے اس مرکز نے آل خلیفہ کے اس اقدام کو طاقت کے ذریعے افراد کو مخفی رکھنے کا نام دیا اور اسے بین الاقوامی قوانین اور معاہدے کے منافی قرار دیا۔ واضح رہے کہ بحرین کی وزارت داخلہ نے اٹھائیس جولائی کو کہا تھا کہ بحرین کے سترہ نامی جزیرے میں ایک بم دھماکے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button