ایران

ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان سمجھوتہ امریکی سینیٹ کو نہیں دیا جا سکتا

ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ ایران اور آئی اے ای اے کے سمجھوتے کا متن امریکی سینیٹ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا-
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل نمائندے رضا نجفی نے ایک انٹرویو میں امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی موجودگی اور سمجھوتے کے متن سے امریکی سینیٹروں کو باخبر کئے جانے کی کوشش کی جانب اشارہ کیا- انھوں نے کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے مابین خفیہ متن، امریکی حکومت کے حوالے نہیں کیا گیا ہے، بنابریں یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ متن، سینیٹ کے اراکین کو بھی فراہم نہیں کیا جا سکتا اور ایران نے آئی اے ای اے کے سربراہ پر یہ مکمل طور پر واضح بھی کر دیا ہے- آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے رضا نجفی نے امریکی کانگریس میں آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی موجودگی اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اراکین سے ملاقات میں جامع مشترکہ ایکشن پلان میں آئی اے ای اے کے کردار کی وضاحت پیش کئے جانے کے سلسلے میں کہا کہ کسی رکن ملک کی پارلیمنٹ، آئی اے ای اے کے سربراہ کو دعوت دے تو اسے قبول کرنا یا نہ کرنا، ان کا ذاتی اختیار ہے- ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی نے جمعے کو ایک بیان جاری کر کے مشترکہ جامع ایکشن پلان کی تفصیلات کے بارے میں امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اراکین کے ساتھ آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی ملاقات کی تصدیق کی ہے- اس بیان کے مطابق یوکیا آمانو پانچ اگست کو امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کریں گے اور تہران کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے کی بنیاد پر مشترکہ جامع ایٹمی معاہدے کی نگرانی میں آئی اے ای اے کے کردار پر روشنی ڈالیں گے-

متعلقہ مضامین

Back to top button