مقبوضہ فلسطین

لاپتہ فوجیوں کی تلاش، اسرائیل کا حماس سے رابطہ

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے سنہ دو ہزار چودہ کی جنگ کے دوران غزہ میں لاپتہ ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کے سلسلے میں اس سے رابطہ کیا ہے-
ترکی کی آناتولی خبر رساں ایجنسی نے تحریک حماس کے ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غاصب اسرائیل نے چار ہفتے قبل ایک یورپی شہری کی ثالثی کے ذریعے غزہ میں صیہونی فوجیوں کے لاپتہ ہونے کے سلسلے میں حماس سے رابطہ کیا- اس ذریعے نے مزید کہا ہے کہ ثالثی کرنے والا شخص اسرائیلی کابینہ کا ایک خط بھی اپنے ساتھ لایا تھا- اس خط میں درج تھا کہ اسرائیل سنہ دو ہزار چودہ کی جنگ کے دوران غزہ میں لاپتہ ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کے مسئلے کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے- اس ذریعے کے مطابق اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے شخص سے کہا گیا ہے کہ تحریک حماس صرف اس صورت میں اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کے مسئلے پر بات چیت کرے گی جب اسرائیل گلعاد شالیت کے تبادلے کے موقع پر ہونے والے سمجھوتے کی بنیاد پر ان تمام فلسطینی قیدیوں کو غیر مشروط طور پر آزاد کر دے گا جن کو آزاد کرنے کا اس نے وعدہ کیا تھا- واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کو حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کی بنیاد پر گلعاد شالیت کی آزادی کے بدلے میں مجبورا متعدد فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنا پڑا تھا- گلعاد شالیت کو فلسطینی مجاہدین خصوصا تحریک حماس کے مجاہدین نے سنہ دو ہزار چھ کے وسط میں گرفتار کر لیا تھا-

متعلقہ مضامین

Back to top button