پاکستان

کالعدم تحریک طالبان کی قیادت افغانستان میں ہے، گرفتار ہوگی یا ماری جائے گی۔عاصم سلیم باجوہ

ڈی جی آئی ایس پی آر میجرل سلیم عاصم باجوہ کا کہنا ہے کالعدم تحریک طالبان کی قیادت افغانستان میں ہے، گرفتار ہوگی یا ماری جائے گی۔ گذشتہ سال کراچی میں ایئر پورٹ حملے کے بعد تحریک ِ طالبان پاکستان کے خلاف آ پریشن ضربِ عضب 15 جون 2014ء کو شروع کیا گیا تھا۔ آج اس آپریشن کو ایک سال مکمل ہو رہا ہے۔ اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں پر پاکستان کی زمین روز بروز تنگ ہو رہی ہے، آپریشن خیبر ون مکمل ہوچکا ہے جبکہ شمالی وزیرستان کا بھی 90 فیصد علاقہ واگزار کرایا جاچکا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گرفتار شدہ دہشت گردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، جن میں انتہائی مطلوب دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا اپنی کمیں گاہوں سے باہر نکلنا دشورا ہوچکا ہے اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لئے آپرشین تاحال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریکِ طالبان کی مرکزی قیادت افغانستان میں قیام پذیر ہے، جو کہ جلد گرفتار ہوں گے یا مارے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب کسی بھی اجنبی شخص کو اپنے محلے میں نہیں رہنے دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اور سیاسی سطح پر بھی کام ہو رہا ہے، دہشت گردوں کی فنڈنگ بند کرنے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button