پاکستان

گلگت بلتستان انتخابات میں بھارت کی مداخلت پر وزیراعظم پاکستان نوٹس لیں، آغا علی رضوی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سربراہ علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے گلگت بلتستان میں انتخابات کو غیرقانونی قرار دیکر اپنے ناپاک عزائم کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے اس خطے کو پاکستان کا حصہ قرار دینے سے انکار کیا ہے جبکہ بھارت کو معلوم ہو جانا چاہیے کہ اس خطے کے وفادار بیٹوں نے 67سالوں قبل نہتے ڈوگرہ فوج کو مار بھگایا تھا اور اس خطے کو پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا۔ گلگت بلتستان پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے جو بھی گلگت بلتستان کو پاکستان کا حصہ قرار دینے کے لیے تیار نہیں وہ دراصل بھارت کے فکری غلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ و ہ اپنے کارباری پارٹنر ملک اور مادر وطن کے دشمن ملک انڈیا کے سفیر کو طلب کرے اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا نوٹس لے۔ وزیراعظم پاکستان اپنے کاروبار کو ملحوظ خاطر رکھے بنا گلگت بلتستان کے حساس دفاعی خطے گلگت بلتستان کے انتخابات میں مداخلت پر سخت رد عمل دے اور دفتر خارجہ بھارت سفیر کو طلب کر کے وضاحت طلب کرے کہ انہوں نے اس حساس خطے میں مداخلت کی کوشش کیوں کی۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ پاکستان آرمی کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں را کے ملوث ہونے کے اعلان کے بعد نواز شریف کو مزید حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنے کاروباری شراکت دار کو دوبارہ پاکستان میں کاروبار کی اجازت دے۔ ہم انڈیا اور اسکے تمام اداروں کو ایک لمحے کے لیے پاکستان کی سرزمین پر برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں خواہ و ہ کاروباری ادارے ہو ں یا کوئی اور۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی ہونے والے سانحات میں انڈیا کی موجودگی سے انکار ممکن نہیں۔ گلگت بلتستان کے سرحدی علاقوں میں یہاں کی غیور عوام فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے سانحہ کرگل میں یہاں کی عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ انڈیا پاکستان کی طرف میلی آنکھوں سے بھی دیکھے تو یہ عوام برداشت نہیں کرے گی۔ معرکہ کارگل میں کامیابی کا سہرا پاکستان آرمی کے بعد اس غیور عوام کے سر پر ہے جنہوں نے نہ صرف پاک آرمی کی اخلاقی پشت پناہی کی بلکہ محاذوں پر بھی آرمی کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ یہ خطے پاکستان کا ہے اور پاکستان اس خطے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button