سعودی حکومت کیجانب سے داعش اور القاعدہ کی پشت پناہیخودکش حملوں کا باعث ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعت نیوز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے سعودی عرب کے شہر دمام کی مسجد امام حسینؑ کے باہر نماز جمعہ کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے خودکش بم حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ میں شہید ہونے والے 4 سے زائد نمازیوں کی شہادت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دہشتگردوں نے گذشتہ جمعہ کو قطیف کی جامع مسجد امام علی ؑ اور آج دمام کی جامع مسجد امام حسین ؑ کو اپنی دہشتگردی کا ہدف بنایا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی جانب سے داعش اور القاعدہ کی پشت پناہی خودکش حملوں کا باعث ہے، مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والے عناصر کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے خون سے تر ہیں۔ سعودیہ میں بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانے والے یزیدی فکر کے پیروکار ہیں، دہشتگردی کے مسلسل واقعات سعودی حکومت پر سوالیہ نشان ہیں، سعودی حکومت نے اپنے سیاسی و اقتصادی مفادات کے حصول کے لئے عالم اسلام کو شدید خطرات سے دوچار کر رکھا ہے۔ تکفیری گروہوں کی سعودی پشت پناہی ان کے حوصلے بلند کرنے کا باعث بن رہی ہے، جو دنیا بھر میں دہشت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی اولین شرط تکفیری سوچ کو شکست دینا ہے، جس کی جڑوں کی آبیاری سعودیہ میں ہو رہی ہے اور شاخیں ساری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مسلمان کا مسلمان کے ہاتھوں نعرہ تکبیر کے ساتھ قتل قہر خداوندی کو دعوت کے سوا کچھ نہیں، عرب بادشاہوں نے جن سانپ نما مجاہدوں کو پاکستان، افغانستان، ایران، عراق، شام، لبنان کیلئے دودھ پلا کر پالا تھا آج وہی سانپ سعودیہ عرب میں عوام کو ڈس رہے ہیں۔ جب تک سعودی حکومت ان عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی نہیں کرتی، تب تک دنیا میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے اقوام عالم سے بالعموم اور امت مسلمہ سے بالخصوص مطالبہ کیا کہ وہ عالمی امن و امان کے قیام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سعودی حکومت پر دباو ڈالیں کہ وہ ان عناصر کی معاونت ترک کرے، جو اسلام کے نام پر قتل و غارت کے مرتکب ہو کر دنیا بھر میں مسلمانوں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔