الیکشن فوج کی نگرانی میں کرانے کے فیصلے نے مسلم لیگ نون کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، ناصر شیرازی
شیعت نیوز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ الیکشن فوج کی نگرانی میں کرانے کے فیصلے نے مسلم لیگ نون کی ساری امیدوں پر پانی پھیر کے رکھ دیا ہے۔ اگر اس فیصلہ پر عملدرآمد ہوا تو مسلم لیگ نون کو کامیابی حاصل کرنے کے لیے اپنے مخصوص روایتی حربوں کو استعمال کرنے کا موقع نہیں مل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون گلگت بلتستان کے علاقائی سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ بڑے بڑے دعوے کرنے کی بجائے اپنے سیاسی قد کاٹھ کو مدنظر رکھ کر بیان بازی کریں۔ یہاں کی عوام ان کے ماضی سے بخوبی آگاہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی باضمیر و باشعور فرد ان کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں۔ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ نون کی ’’تشہیری مقبولیت‘‘ کا اندازہ ان کی ناکام الیکشن مہم سے لگایا جا چکا ہے، ان کے سیاسی اجتماعات میں شریک افراد کو انگلیوں پر گنا جاسکتا ہے۔
ناصر شیرازی نے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ میرٹ پر کیا ہے۔ ہم عوامی خدمت کے لیے گذشتہ کئی سالوں سے میدان میں موجود ہیں، الیکشن میں ہم نے ایسے امیدواروں کو نامزد کیا جو بے داغ ماضی کے ساتھ ساتھ پڑھے لکھے، باشعور اور عوام کے لئے درد دل رکھنے والے ہیں۔ وہ عوام کی خدمت کا جذبہ لے کر میدان میں نکلے ہیں، جس پر وہ ہمیشہ قائم رہیں گے۔ ہم نے گلت بلتستان میں خاص و عام کے فرق کو مٹا کر ہر شخص کی عزت نفس کو مقدم رکھنا ہے۔ اب اراکین اسمبلی تک رسائی کے لیے کسی کی ذاتی حیثیت رکاوٹ نہیں بنے گی بلکہ ہر کوئی بلاروک رکاوٹ مجلس وحدت مسلمین کے منتخب اراکین سے کسی بھی وقت ملاقات کرسکے گا۔ انہوں نے کہ اب اُن سیاستدانوں کے لئے گلگت بلتستان کے لوگوں کے دل میں کوئی جگہ نہیں رہی، جو ایک بار الیکشن جیتنے کے بعد دوبارہ دوسرے الیکشن تک دکھائی نہیں دیتے۔