پاکستان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ابوبکر البغدادی کی خود ساختہ خلافت مسترد کر دی

شیعت نیوز۔ ان اطلاعات کے تناظر میں کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی شامی سرحد پر امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوگئے یا شدید زخمی ہیں، ملا فضل اللہ کی زیر قیادت تحریک طالبان پاکستان نے شام و عراق میں البغدادی کی خود ساختہ خلافت کو مسترد کر دیا ہے اور افغان طالبان کے مفرور امیر ملا عمر، اسامہ بن لادن اور ان کے جانشین ڈاکٹر ایمن الظواہری کو سراہا ہے۔ ٹی ٹی پی نے البغدادی کی خودساختہ خلافت کو ایک بیان میں مسترد کیا جو اس کے پروپیگنڈا ونگ عمر میڈیا نے جاری کیا ہے۔ ٹی ٹی پی کے ایکشن کو جوابی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ البغدادی نے زخمی ہونے سے چند ہفتے قبل ملا عمر پر تنقید کی تھی۔ ٹی ٹی پی کی پبلیکشن کو ابو عثمان سالارزئی نے لکھا ہے اور 60 صفحات طویل ہے، جسے The Long Wear Journal نے شائع کیا ہے۔ اس کا مقصد مسلمانوں کے نئے خلیفہ کے طور پر البغدادی کے دعوے کی خامیوں کی نشاندہی کرنا ہے۔

ٹی ٹی پی کا بیان القاعدہ جنوبی ایشیا اور داعش کے درمیان رسہ کشی کا نیا رخ ہے۔ پاکستان و افغانستان میں (جب طالبان ملک سے امریکا کی واپسی کے پس منظر میں واپسی کی کوششیں کر رہے ہیں) داعش کے بڑھتے رسوخ نے دونوں تنظیموں کے درمیان لڑائی کو بڑھایا ہے۔ امیرالمومنین کے نام نہاد خطاب کے لئے دونوں تنظیموں میں رسہ کشی اس وقت شروع ہوئی تھی جب البغدادی نے جون 2014ء میں خود کو اسلامک اسٹیٹ کا خلیفہ مقرر کر لیا تھا۔ الظواہری نے چند ماہ قبل حکم نہ ماننے اور معصوم و بے گناہ شہریوں کا قتل عام روکنے سے انکار پر القاعدہ عراق شاخ کے سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ البغدادی کے اعلان نے طالبان کے حلقوں میں بے چینی پیدا کر دی تھی جو اس کو ملا عمر سے امیرالمومنین کا منصب چھینے کی کوشش سمجھ رہے تھے۔ اگرچہ داعش کا مرکز عراق و شام ہے، مگر واضح اشارے ہیں کہ بین الاقوامی دہشت گرد گروپ پاکستان و افغانستان میں افغان طالبان و القاعدہ کو کائونٹر کرنے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کراچی میں صفورا پر فائرنگ کے بعد داعش کے پمفلٹ ملے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button