پاکستان

اگراب کوئٹہ میں تکفیری جماعت کو شرانگیز ریلی کی اجازت ملی تو ہم بھی اسی جگہ ریلی نکالیں گے، سید محمد رضا

شیعت نیوز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں رونما ہونے والے ناخوشگوار واقعات اور بےگناہ شہریوں کے قتل پر حکومت کسی بھی طرح خاموش نہیں رہ سکتی۔ عوام کو تحفظ دینا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ کوئٹہ کا امن اور عوام کے جان و مال کی حفاظت سب سے مقدم ہے۔ انسانی جانوں اور امن کو تہہ و بالا کرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ حالیہ واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف بلاتفریق قانون حرکت میں آ چکا ہے۔ حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔ کوئٹہ شہر میں بھائی چارے، اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے تمام سیاسی، مذہبی حلقوں اور عمائدین شہر کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ کسی بھی گروہ کو نفرت انگیز نعروں، تقاریر اور قابل اعتراض لٹریچر شائع کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ کوئٹہ اور صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے حکومت نے ٹھوس اقدامات اٹھائے جبکہ پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت، جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی لیکن گذشتہ دو دنوں کے واقعات نے ہر شخص کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ حکومت امن و امان سے متعلق کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ جو بھی معصوم انسانوں کی زندگیوں سے کھیلے گا تو قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔ وزیراعلٰی نے کوئٹہ شہر میں امن و امان کی بحالی کے لیے تعاون کی اپیل کی اور واضح کیا کہ کسی بھی گروہ کے مسلح ونگ کی موجودگی کی صورت میں اس کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائیگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید محمد رضا کا کہنا تھا کہ شیعہ ہزارہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناکر ایک مخصوص سمت میں لے جایا جارہا ہے۔ کوئٹہ میں چند نقاب پوش پورے شہر کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنائے پھرتے ہیں، لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کیجانب سے کوئی کاروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے وزیراعلٰی بلوچستان کے سامنے واضح کیا کہ اگر آئندہ تکفیری گروہ اہلسنت والجماعت کیجانب سے شہر میں نفرت انگیز ریلی نکالی گئی، تو شیعہ ہزارہ قوم کیجانب سے بھی اسی جگہ پر احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button