عراق

نجف اشرف کے بزرگ عالم دین علامہ سید جواد العذاری تکفیریوں کے ہاتھوں شہید

نجف اشرف کے بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ سید جواد العذاری گزشتہ روز تکفیری دھشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔
علامہ العذاری کو اس وقت گولی مار کر شہید کیا گیا جب وہ گزشتہ روز بوقت عصر نجف اشرف کے محلہ ابوطالب میں واقع اپنے ایک دوست کے گھر سے واپس جا رہے تھے۔
علامہ سید جواد العذاری علم و جہاد کے میدان میں اہم شخصیت کے مالک تھے، آپ کا شمار آیت اللہ شہید باقر الصدر کے درجہ اول کے شاگردوں میں ہوتا تھا۔
مرحوم نجف میں ایک مدرسہ علمیہ کے پرنسیپل اور شہید صدر کے مرقد کے امام جماعت بھی تھے اطلاعات کے مطابق اس سے قبل دو مرتبہ انہیں دھشتگردی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
عراق میں دھشتگرد ٹولے داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے آقائے سیستانی کے فتوے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے رضاکار جوانوں پر مشتمل ’’ الحشد الشعبی‘‘ نامی ایک گروہ تشکیل دیا جس نے ’’جرف الصخر‘‘ کو داعش سے آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
آپ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید کاظم حسینی حائری کے داماد تھے۔
نجف اشرف سے جاری شدہ بیان کے مطابق علامہ سید جواد العذاری کی تکفین و تدفین کے مراسم کل بروز جمعہ ۲۵ رجب کو ۳ بجے نجف اشرف کے حسینیہ ابو صخیر میں منعقد ہوں گے۔
عراق کے حزب الدعوۃ الاسلامی نے ایک بیان جاری کر کے اس عالم باعمل کی شہادت پر تسلیت پیش کی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ یہ عالم بزرگوار ان مخلص مبلغین میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی رضائے خدا اور کلمہ حق کی بلندی کے لیے صرف کر دی۔ انہوں نے کئی سال بعثی حکومت کی جیلوں میں گزارے اور ہر گز باطل حکومت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button