لبنان

یمن میں سعودی عرب اورالقاعدہ کا اتحاد صاف نظرآتا ہے

شیعت نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساںا دارہ) قائد مقاومت سید حسن نصراللہ نے منگل کی رات کو علاقے خاص طور پر جنگ یمن کی صورتحال کے بارے میں تقریر کے دوران یمن پر سعودی جارحیت اور اس میں اپنے مقاصد حاصل کر لینے پر مبنی آل سعود کے دعوے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ سعودی عرب کے حکام کے اس طرح کے بیانات دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہیں- سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے حکام کو یمن پر حملوں کے آغاز سے اب تک اپنے مقاصد حاصل نہیں ہو سکے ہیں کیونکہ دارالحکومت صنعا سے فرار ہو جانے والا صدر عبد ربہ ہادی منصور دارالحکومت واپس نہیں لوٹا ہے اور یمن کی فوج اور عوامی فورسز جنوبی علاقوں میں اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں- حزب اللہ کے سربراہ نے اللہ تعالی کے فضل و کرم اور یمنی عوام کی شجاعت اور ثابت قدمی کو سعودی عرب کی ناکامی کا سبب قرار دیا اور کہا کہ یمن کے عوام فوج اور عوامی کمیٹیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں- یہی وجہ ہے کہ آل سعود کو اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے- سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امید کی واپسی نامی آپریشن بھی ایک فریب ہے اور اس کا مقصد ڈیسائسیو اسٹروم آپریشن نامی فوجی جارحیت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنا ہے- سید حسن نصراللہ نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ سعودی امریکی حملے کا مقصد یمن پر تسلط حاصل کرنا ہے، کہا کہ جارحین اس بات کا دعوی کرتے ہیں کہ وہ عام شہریوں کی حمایت کر رہے ہیں لیکن جب سے حملے شروع ہوئے ہیں تب سے صرف رہائشی عمارتوں کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے- سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب اور القاعدہ کا اتحاد صاف نظر آتا ہے اور یمنی عوام کی حمایت کے دعوے کے معنی ان کے زیادہ سے زیادہ قتل عام کے ہیں اور اس سے زیادہ بری بات یہ ہے کہ جارحین نے کلسٹر بموں جیسے ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے ہیں- سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ سعودی اتحاد اشیائے خورد و نوش اور ادویات یمن پہنچائے جانے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے اور جن علاقوں میں غذائی اشیا موجود ہیں ان پر بمباری کر رہا ہے – انسانی صورتحال بہت ابتر ہے لیکن یمنی عوام نے گھٹنے نہیں ٹیکے ہیں اور وہ جارحین کے مقابلے کے سلسلے میں پرعزم ہیں- حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے دہشتگردی کے نام نہاد مقابلے سے متعلق امریکی سازش کے بارے میں بھی کہا کہ امریکہ دہشتگرد گروہ داعش کے مقابلے میں سنجیدہ نہیں ہے اور وہ خطے میں اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے داعش کے خطرے سے فائدہ اٹھا رہا ہے- سید حسن نصراللہ نے تاکید کی کہ امریکہ کا اصل مقصد قبائلی اور نسلی بنیادوں پر ممالک کو تقسیم کرنا ہے تاکہ یہ ممالک کمزور ہو جائیں اور ہمیشہ حالت جنگ میں رہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button