مقالہ جات

یکم مئی: یوم معلم و شہادت آیت اللہ مرتضی مطہری کے موقع پر شیعت نیوز ٹیم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے

شیعت نیوز:  آج یکم مئی یوم شہادت استاد شہید مطہری ؒ ہے، استاد آیت اللہ شہید مرتضی مطہری ایک باعمل عالم دین تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی ترویج مکتب اہلیبت ؑ میں گذاری، آپ 1919 کو افغانستان کے علاقہ ہرات میں پیدا ہوئے ، پھر حصول علم دین کے لئے ایران منتقل ہوگئے اور تادم شہادت وہیں رہے، آپ کو مجاہدین خلق کے دہشتگردوں نے انقلاب اسلامی کے قیام کے صرف تین ماہ بعد یکم مئی 1979 کو شہید کردیا گیا۔

جب ایران میں فرزند زہرا(ع) امام روح اللہ خمینی نے انقلاب اسلامی کی تحریک کا آغاز کیا تو استاد شہید مطہر ی ؒ بھی امام خمینی کی تحریک کا حصہ بن گئے، ناصر ف حصہ بلکہ آپ نے انقلاب اسلامی کے بنیادی دینی فلسفہ کو پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا، آپ تحریک امام خمینی کے مبلغ تھے، چاہئے نظام ولایت فقیہ ہو یا نظام اسلامی میں جمہوری اقدار ان تمام امور پر آپ نے سحرحاصل گفتگو کی اور اسلام کے سیاسی چہرے کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اس کے علاوہ آپ نے دین محمد و آل محمد (ص) کے اصل عقائد اور نظریات پر کئی کتابیں تحریر کیںجو آج بھی دنیا تشیع کے لئے سرمایہ ہیں۔

استاد مطہری ؒ کا وجود دشمنان اسلام کی نظر میں کانٹے کی مانند تھا، وہ جانتے تھے کہ اگر شہید مطہری ؒ کا اگر مہلت دی گئی تو اپنے امام کی قیادت میں اس انقلاب کی بنیاد کو اتنا مضبوط کرڈالیں گے کہ پھر اسے ہلانہ مشکل ہوجائے گا، لہذا انقلاب اسلامی کے قیام کے فوراً بعد دشمنان اسلام نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے انقلاب کے بنیادی افراد کو قتل کرنا شروع کردیا، لہذا انقلاب کے قیام کےصرف تین ماہ بعد ہی منافقین نے استاد کو انکے اپنے گھر جاتے ہوئے تہران کی ایک سڑک پر ٹارگٹ کرکے شہید کردیا تھا۔ آپ کی شہادت انقلاب اسلامی کے لئے ایک بڑا دھچکہ تھا،خود امام خمینی نے شہید مطہری کی شہادت پر نوحہ پڑھا۔شہید مطہری کی قبرعلم کے شہر قم میں حرم مطہر سیدہ معصوم قم علیہ سلام میں موجود ہے ۔

یکم مئی کو یوم معلم (استاد) کے دن کی حثیت سے منایا جاتا ہے تاکہ استاد شہید مطہری کو انکی مکتب اہلیبت علیہ سلام کے حوالے سے خراج تحسین پیش کیا جاسکے،شیعت نیوز کی پوری ٹیم استاد کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ایک استاد کی اہمیت بیان فرماتے ہیں کہ ؎

"ہم سب پر اساتذہ کا احسان ہے لہذا معاشرے میں اساتذہ کا احترام اسی طرح ہمہ گير طور پر ہونا چاہیے کہ سماج و معاشرے میں استادکا احترام و اسے سلام کرنا فخر کا باعث بن جائےعلم و دانش کی تعلیم بڑی اہم ذمہ داری ہے لیکن اس سے زیادہ اہم بچوں، جوانوں اور شاگردوں کو فکری تعلیم دینا ہےاگر طالب علم اپنے استاد سے صحیح غور و فکر کرنے کا طریقہ سیکھ لے تو ملک کا مستقبل فکر اور منطق پر استوار ہوگا لہذا اس سلسلے میں اساتذہ کی ذمہ داری بڑی سنگين ہے”

saf

 

متعلقہ مضامین

Back to top button