پاکستان

امام کعبہ حوثیوں کے خلاف بول سکتے ہیں لیکن امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نہیں

یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے دوران امام کعبہ کے پاکستان کے دورے کے بارے میں کئی سوالات جنم لے رہے ہیں کہ اس موقع پر امام کعبہ شیخ خالد الغامدی پاکستان میں کس کی تلاش میں ہیں پاکستان کی طرف سے یمن کے خلاف فوج بھیجنے کی سعودی درخواست رد ہوجانے کے بعد اب سعودی عرب نے امام کعبہ کا کارڈ استعمال کیا ہے اور وہ پاکستان میں ایسے دوست اور یار تلاش کررہے ہیں جو یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں کام آسکیں امام کعبہ طالبان دہشت گردوں کی سہولتکار تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

امام کعبہ ایک طرف اتحاد اور وحدت کی بات کررہے ہیں اور دوسری طرف وہ یمن کے مظلوم عوام کے خلاف جارحیت اور انھیں کچلنے کی بات کررہے ہیں جو ان کے مؤقف میں دوگانگی اور تضاد کی واضح اور روشن دلیل ہے ۔ حرمین شریفین کو نہ یمن سے کوئی خطرہ ہے نہ حوثی قبائل سے کوئی خطرہ ہے 27 روزہ جنگ میں حوثیوں نے ایک گولی بھی سعودی عرب کی طرف فائر نہیں کی جو حوثیوں کے صبر و تحمل کی علامت ہے حرمین شریفین کی حفاظت تمام مسلمانوں کا فرض ہے جس میں یمن کے عوام بھی شامل ہیں اگر کسی ایک ملک سے دہشت گردوں کو حرمین شریفین کے بہانے یمن کی جنگ میں جھونکا گیا تو اس سے پورے خطے میں عوام میں زبردست تشویش پیدا ہوجائے گی ۔ اس موقع پر پاکستان کا دورہ کرکے امام کعبہ نے کعبہ کے تقدس کو پامال کیا ہے اور وہ کعبۃ اللہ کی آڑ میں مسلمانوں کے درمیان نفرت کا بیج بو رہے ہیں اور اتحاد کے سائے میں مسلمانوں میں افتراق پیدا کررہے ہیں ۔

امام کعبہ کو سعودی عرب کا بادشاہ مقرر کرتا ہے اور سعودی عرب کے بادشاہ کو امریکہ معین کرتا ہے خود امام کعبہ سے کعبہ کو خطرہ لاحق ہے، امام کعبہ سے سوال کیا جائے کہ انھوں نے فلسطینیوں کی آزادی اور بیت المقدس کی آزادی کے سلسلے میں کیا کام انجام دیا ہے اور کتنی بار امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مکہ میں مظاہروں میں شرکت کی ہے۔ امام کعبہ کو چاہیے کہ وہ کعبہ کے تقدس کو پامال نہ کریں ورنہ وہابیوں کے علاوہ دوسرے مسلمانوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ امام کعبہ کی تقرری کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے اور یہی وجہ ہے کہ امام کعبہ حوثیوں کے خلاف تو بول سکتے ہیں لیکن وہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف زبان نہیں کھول سکتے ۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ امام کعبہ کے ظاہری فریب سے بچنے کی کوشش کریں ۔ امام کعبہ کے شجرہ نسب کی تحقیق ہونی چاہیے کہیں ان کا شجرہ نسب ابو جہل اور کفار قریش سے تو نہیں ملتا۔ امام کعبہ کی طرف سے امریکہ اور اسرائیل کی طرفداری اور حوثیوں کی مخالفت ان کی معاندانہ سازشوں کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق امام کعبہ پاکستان سے دہشت گردوں کو اکٹھا کرکے سعودی عرب لے جانے کے لئے پاکستان آئے ہیں اور اس سلسلے میں انھیں بعض حکومتی اہلکاروں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button