پاکستان

نواز حکومت کا سعودی عرب کی ایما پر ملک بھر میں تکفیریت پھیلانے کی ایک اور سازش

شیعت نیوز: مملکت خداد پاکستان جہاں کی آبادی 90 فیصد شیعہ سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے، سعودی پیرول پر چلنے والی نواز حکومت نے سعودی حکومت کی ایماں پر ملک بھر میں سعودی وہابی مبلغین کو تکفریت پھیلانے کے لیے کھولی چھوٹ دے دی ہے۔ سعودی عرب سے آنے والے تکفیری وہابی مبلغین اپنے نظریات پھلائیں گئے ۔ جس سے ملک بھر میں دہشتگرد جنم لیں گئے اور ملک بھر میں دہشتگردی کی ایک نی تاریخ رقم کریں گے ۔

واضح رہے کے بدھ کو بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر منعقدہ ایک سیمینار کا افتتاح کرنے کے بعد مذہبی امور کے وزیر سردار محمد یوسف نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ’’ہم ایک مفاہمتی یادداشت پر کام کررہے ہیں، جس کے تحت سعودی علماء پاکستان کا دورہ کریں گے اور ہمارے علماء مذہبی مقاصد کے لیے سعودی عرب کا سفر کرسکیں گے۔‘‘

بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی کے ایک عہدے دار کے مطابق سعودی حکام اس ادارے میں ایک پاک سعودی دوستی کا مرکز قائم کرنے کی بھی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ یہ مرکز مذہبی تعلیم پر توجہ مرکوز کرے گا۔

علماء کے تبادلے کی مفاہمتی یادداشت پر مذاکرات سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور شیخ صالح بن عبدالعزیز کے پاکستان کے حالیہ دورے کے موقع پر شروع کیے گئے تھے۔

اگلا دورہ امامِ کعبہ شیخ خالد الغامدی کا ہے، جو جمعرات کو یہاں پہنچ رہے ہیں۔

سردار محمد یوسف نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’مجھے کل ہی امامِ کعبہ کے دورے کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔ وہ نہایت قابل احترام ہستی ہیں، اور ہمارے دروازے ہمیشہ ان کے لیے کھلے ہیں۔‘‘

اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے مذہبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مرکز برائے بین الاقوامی امن و استحکا کے سربراہ ڈاکٹر طغرل یامین نے تجویز دی کہ اساتذہ کو غیرجانبدار اور غیرمتعصب نکتہ نظر کی تربیت دینی چاہیے، میڈیا اور درسی کتابوں سے نفرت انگیز مواد کو ختم کردیا جائے اور نصاب کو اس انداز سے تیار کیا جائےکہ اس سے فرسودہ باتوں کی حوصلہ شکنی ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button