سعودی عرب

یمن پر حملے بند کرنے کے بعد سعودی عرب کا اگلا ہدف

رپورٹ کے مطابق اس کے باوجود کہ سعودی عرب نے منگل کی رات دعوی کیا کہ یمن کے خلاف اس کے فوجی آپریشن نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں اور ہوائی حملے بند کر دیے گئے ہیں، سعودی عرب نے منگل کی رات سے حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے مقصد سے یمن میں امید کی بحالی کی کارروائی شروع کر دی ہے-
سعودی عرب کا دعوی ہے کہ اس کی یہ کارروائی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق ہے اور وہ یمن کے عوام کی مدد اور سیاسی عمل میں مداخلت کے ساتھ ساتھ عوامی تحریک انصاراللہ کی ہر قسم کی سرگرمیوں کو نشانہ بنائے گا- یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی فوجی جارحیت ستائیس روز تک جاری رہنے کے بعد منگل کی رات ختم ہو گئی جس کے دوران ہزاروں بےگناہ افراد شہید اور زخمی ہوئے اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا-
دوسری جانب انصار اللہ گروہ کے ترجمان محمد البخیتی نے یمن پر ہوائی حملے روکنے کے اعلان کے بعد العالم ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی اور معروضی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ دشمنوں کی فتنہ انگیزی سے یمن کے عوام کے حقوق پامال ہوں- انھوں نے کہا کہ یمن پر حملے کے بارے میں سعودی حکام کے درمیان اختلافات میں اضافہ، یمن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں سعودیوں کی ناکامی، عالمی برادری کا شدید دباؤ، سعودی جارحیت پر یمن کے اعتراضات اور سعودی عرب کے خلاف فوجی ردعمل ظاہر کرنے کے بارے میں انصاراللہ کے سربراہ کی دھمکی، ان حملوں کے رکنے کے اسباب ہیں- جنگ بندی کے اعلان سے لے کر اب تک یمن کے سرحدی علاقوں پر گولہ باری اور کئی ہوائی حملوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں-

متعلقہ مضامین

Back to top button