ایران

آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی کی امام کعبہ کو تکفیریت چھوڑنے کی دعوت

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے اپنے ایک بیان میں آل سعود کے شاہی دربار سے وابستہ مسجد الحرام کے امام جماعت کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ داعش، القاعدہ اور النصرہ کے وجود میں آنے کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ مکتب وہابیت، فقہی اعتبار سے عقل، نص اور قرآن کے منافی ہے- آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے تکفیری دہشت گرد گروہوں کو سعودی دربار سے وابستہ مکتب وہابیت کا نتیجہ قرارد دیا اور فرمایا کہ امام کعبہ کے لئے بہتر ہوگا کہ تکفیریت سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ مل جائيں- آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے، امام کعبہ کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمیں اسرائیل کے ساتھ نہیں بلکہ اہل تشیع کے خلاف جنگ کرنی چاہیے، فرما کل تک امام کعبہ کہہ رہے تھے کہ ہمار تکفیریوں سے کوئی تعلق نہيں ہے لیکن آج مقدس ترین جگہ پر بیٹھ کر وہ اسلام کے ایک مسلمہ فرقے کو کافر قرار دے رہے ہیں وہ بھی اس کے بعد کہ جب وہابیت کی برائياں سب پر ظاہر ہو گئی ہیں- آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے سعودی عرب کے درباری مفتی کی جانب سے یمن پر آل سعود کی جارحیت کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگوں نے خود کو مسلمانوں سے جدا کر لیا ہے اور شیعہ و سنی کی تکفیر کر رہے ہیں- آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے عراق اور یمن کی تباہی بربادی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے جدہ ا‏ئر پورٹ پر دو نو عمر ایرانی عمرہ گزاروں کے ساتھ کی جانے والی بد سلوکی کو شرم ناک قراد یا اور کہا کہ یہ رسوائی سب کے لیے کافی ہے کہ جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ امام کعبہ میری دوستانہ نصیحتوں پر عمل کریں گے اور مسلمانوں کو وہابیت کے فتنے سے نجات دلائیں گے-

متعلقہ مضامین

Back to top button