پاکستان

سراج الحق اور مولانافضل الرحمن منافق ہیں، جنگ اخبار کی ایک کالم نویس کا دعویٰ

جنگ اخبار کے ایک کالم نویس حذیفہ رحمان نے دعوی کیا ہے کہ سعودی وزیر صالح بن عبدالعزیز ملک سے ناراض ہوکر واپس گئے ہیں، جسکی اہم وجہ حکمران جماعت کے سربراہ میاں نواز شریف کی سعودی جنگ میں ساتھ دینے پر کمزور موقف ہے، جبکہ اس صحافی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور مولانا فضل الرحمان نے بھی اس معمالے میں منافقانہ کردار ادا کیا ہے،انہوں نے کہا کے سعودی وزیر صالح بن عبدالعزیز کے ساتھ سراج الحق اور فضل الرحمن نے پرائیوٹ میٹنگز اور عشائیے کے دوران سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا، اس صحافی کا کہنا تھا کہ عشائیے میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سعودی سینئر وزیر کو یقین دلایا کہ پاکستان وہی کرے گا جو سعودی حکومت کی خواہش ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان کا جذباتی انداز دیکھ کر بھی سعودی وزیر کچھ مطمئن ہوئے مگر رات گئے ہوٹل آکر تشویش کے آثار ان کے چہرے پر نمایاں تھے۔
سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور الشیخ صالح بن عبد العزیز سے ان کی وطن روانگی سے قبل انتہائی تفصیلی نشست رہی ۔صالح بن عبدالعزیز پاکستان سے ناراض لوٹے ہیں۔موصوف سینئر وزیر نے دوران گفتگو کچھ ایسے بھی انکشافات کیے۔ الشیخ صالح بن عبد العزیز آل شیخ سے تفصیلی ملاقات اور انٹرویو کے بعد اعلی حکومتی شخصیات نے رابطہ کیا تو اس عاجز (صحافی :حذیفہ رحمان)نے انہیں واضح طور پر سعودی حکومت کی برہمی کے بارے میں بتایا۔جس پر وزیراعظم پاکستان نے فوری پارٹی کے اہم رہنمائوں کو سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کیاہے۔مسلم لیگ ن کے ارباب و اختیار کی جتنی بھی ترک حکومت سے قربت ہوجائے مگر سعودی عرب والا پیا ر کوئی نہیں دے سکتا۔حکومت میں کچھ لوگ وزیراعظم کو گمراہ کررہے ہیں۔اسی وجہ سے سعودی وزیر ناراض لوٹے ہیں۔وگرنہ میاں نوازشریف صاحب کبھی سعودی اہم شخصیت کو ناراض نہ کرتے۔اسی لئے جب معاملہ ان کے نوٹس میں آیا تو فوری میاں شہباز شریف صاحب اور دیگر رہنمائوں کو سعودی عرب روانہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button