پاکستان

سعودی وزیر کی پاکستان میں غیر سفارتی سرگرمیاں جاری، کالعدم جماعتوں سمیت ہم خیال صحافیوں سے ملاقات

یمن تنازعہ پر پاکستانی پارلیمنٹ کے اجلاس میں سعودی عرب کو یمن میں پاکستانی فوج نا بھیجنے کے دو ٹوک جواب کےبعد سعودی وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز کی اچانک پاکستان آمد اور انکی کھلے عام غیرسفارتی نقل حرکت پر پاکستان کے مقتدر حلقوں میں تشویش پائی جارہی ہے، اطلاعات کے مطابق سعودیہ عرب کی وزارت مذہبی امور کے نائب وزیر کل گذشتہ روز پاکستان کے ہنگامی دورے پر پہنچے ہیں،بظاہر یہ دورہ پاکستان کو یمن کی سعودی جنگ میں شامل کرنے پر زور دینے کے لئے کیا گیا ہے لیکن گذشتہ روز سے اس سعودی وزیر کی غیر سفارتی سرگرمیاں بھی دیکھنے میں آئی ہیں ،جس میں اس وزیر نے پاکستان میں موجود کالعدم تنظیموں ،مدارس ،صحافیوں سمیت کئی شخصیات سے غیرسرکاری ملاقات کی ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ سعودی وزیر صالح بن عبدالعزیز نے کالعدم جماعتوں اہلسنت ولجماعت ،انصار امہ سمیت دیوبندی و وہابی مدارس کے سربراہوں بالشمول مولانا مفتی محمد نعیم سے ملاقا ت کی ہے اور انہیںپاکستانی حکومت پر مذہبی زور ڈالنے کے لئے بدلے امداد کی آفر کی ہے، اسی سلسلے میں گذشتہ روز کالعدم دہشتگرد جماعتوں نے مشترکہ پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی جس میں اعلانیہ ملک کی منتخب پارلیمنٹ کی جانب سے پاس کی گئی قرار داد کاانکار کیا گیا اور پاک پارلیمنٹ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ دہشتگرد کالعدم جماعتوں کو سعودی وزیر نے سعودی عرب کے ساتھ یمن پر جارحیت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے اس مد میں سعودی وزیر نے ان کالعدم دہشتگردوں جماعتوں کوبھاری امداد دینے کا بھی وعدہ بھی کیا ہے،کذشتہ روز کالعدم دہشتگرد تنظیم سپاہ صحابہ کا سربراہ احمد لدھیانوی کا بیان اسی تناظر میں ہے، اسکا کہنا تھا کہ اگر پاک فوج سعودی امداد کو نہیں جاتی تو وہ اور انکے دہشتگرد سعودی عرب کو تحفظ فراہم کرنے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اسطرح پاکستان کی سرزمین پر کھلے عام دہشتگرد تنظیموں کا سعودی حمایت میں سامنے آجانا اور سعودی وزیر کی ان تنظیموں سے ملاقات اس بات کوثابت کرتی ہے کہ پاکستان کی سرزمیں پر نفرتوں کی آگ بھڑکانے والا کوئی اور ملک نہیں بلکہ ہمارا سب سے پرانا برادر اسلامی ملک سعودی عرب ہے۔

دوسری جانب اس سعودی وزیر نے کئی صحافیوں جس میں سلیم صحافی، احمد قریشی ،عامر لیاقت حسین ،زاہد حسین ،سلطان لاکھانی،سلمان غنی سہرفرست ہیں سے بھی ملاقات کی ہے اور میڈیا پر سعودی جارحیت کے حق میں رائے عامہ بنانے کا حکم کیا ہےجبکہ لاکھوں ڈالر کی پیشکش بھی پیکیج میں شامل ہے۔

ایسے موقع پر جب سعودی عرب اور مذہبی دہشتگردوں کی جانب سے بھرپور کوشیش کی جارہی ہے کہ یمن میں لگی آگ کو فرقہ وارنہ رنگ دیا جائے، سعودی وزیر کی پاکستان میں غیر مشکوک سرگرمیاںپاکستانی قوانین سمیت بین الاقومی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے ، اس معمالے پر وفاقی وزارت داخلہ اور خارجہ فوری طور پر نوٹس ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button