خون کے آخری قطرے تک سعودی جارحیت کے مقابلے کا عزم
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے القاعدہ کی مدد کے لئے اس ملک میں فوجی مداخلت کی ہے-
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل شرف غالب لقمان نے کہا ہے کہ یمن میں سعودی مداخلت کا مقصد القاعدہ کی حمایت کرنا ہے- جنرل شرف غالب لقمان کہا کہ سعودی جارحیت کے نتیجہ، یمن کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی کی صورت میں نکلا ہے- جنرل شرف غالب نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ یمن کے عوام اپنی فوج کی حمایت کرتے ہیں اور ہم اس حمایت کے سہارے ہی یمن سے تکفیری عناصر کا صفایا کر رہے ہیں- یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے جب دیکھا کہ یمن میں القاعدہ بکھر رہی ہے، تو اس نے فوجی مداخلت کردی- یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے یمن پر جارحیت میں بعض ملکوں کے شامل ہونے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، یمن کے خلاف جنگ کرنے کے لئے بعض ملکوں کو پیسے سے خرید رہا ہے اور ہمیں یقین نہیں آتا کہ مصر نے، اس جنگ میں حصہ لیا ہے جو القاعدہ اور داعش کے بانیوں کی طرف سے شروع کی گئی ہے- انہوں نے کہا کہ مصر ، ماضی میں ہماری حمایت کر رہا تھا لیکن آج اس کا موقف تبدییل ہوگیا ہے اور وہ یمن پر فوجی جارحیت کی حمایت کررہا ہے- درایں اثنا یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان نے المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے اتحادیوں کے حملوں کا جواب دینے کے لئے تمام آپشن کھلے ہوئے ہیں- عبدالسلام نے ریاض کی جانب سے ہرطرح کی گفتگو کی دعوت کی مخالفت کی اور کہا کہ سعودی، مذاکرات کی دعوت کے لائق ہی نہیں ہیں کیونکہ انھوں نے ہی یمنیوں کو خاک و خون میں غلطاں کیا ہے- یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے غیور عوام، جنگ یا کسی بھی اقدام کا جواب میدان جنگ میں دیں گے-