دنیا

داعش کو وجود میں لانے میں مغرب کا ہاتھ ہے، روس

روس نے امریکہ اور مغربی ممالک پر تنقید کی ہے کہ وہ داعش دہشتگرد تنظیم کو وجود مین لانے کی ذمہ داری سے دامن جھاڑ رہے ہیں۔
پرس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، روسی وزارت خارجہ نے جمعے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ مغرب کا ایک واضح سیاسی مقصد ہے۔ روسی وزارت خارجہ کے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مغرب داعش دہشتگرد گروہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے اظہار لاتعلقی کر رہا ہے اور داعش دہشتگرد تنظیم کو القاعدہ کا تسلسل مانتا ہے نہ کہ ایک علیحدہ تنظیم۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک منصوبہ پیش کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ داعش کو القاعدہ سے علیحدہ پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے۔ امریکا، برطانیہ، فرانس اور اردن نے اس منصوبے کی مخالفت کی تھی۔ روسی وزارت خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ القاعدہ تنظیم عراق داعش میں تبدیل ہو چکی ہے اور اب عراق میں القاعدہ نام کی کوئی تنظیم نہیں ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے اس دعوے کو بےبنیاد قرار دیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے دہشتگرد گروہوں کی فہرست سے القاعدہ عراق کا نام داعش میں تبدیل کر دیا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ واشنگٹن اس مسئلے سے دامن چھڑانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ یاد رہے کہ داعش دہشتگرد گروہ نے جس میں مغربی ممالک کے شہری بھی شامل ہیں، عراق اور شام کے متعدد علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور ان علاقوں میں شیعہ، سنی، کرد اور عیسائیوں سمیت علاقے کے تمام باشندوں کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ ذرہ برابر مخالفت کی صورت میں بےگناہ عوام کو کھلے عام پھانسی دی جاتی ہے اور ان کے سر کاٹے جاتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ یہ دہشتگرد گروہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مالی اور فوجی مدد و حمایت سے معرض وجود میں آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button