پاکستان

عملی طور پر گلگت بلتستان میں نواز لیگ کی حکومت ہے، نگران حکومت کی نہیں، ایم ڈبلیو ایم

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گورنر گلگت بلتستان ریاستی جبر کے ذریعے الیکشن کو یرغمال کرنے کی کوشش نہ کرے۔ گورنر کی سرپرستی میں نواز لیگ گلگت بلتستان میں سانحہ ماڈل ٹاون کو دھرانے پر تلی ہوئی ہے۔ جس طریقے سے نواز لیگ ریاستی مشینری استعمال کر رہی ہے اس ماحول میں شفاف الیکشن کا انعقاد ممکن ہی نہیں۔ گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کی تقرری دراصل وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کے نواز لیگی کارکنان کی توہین ہے۔ انہوں نے اپنی ہی پارٹی میں کسی شخص کو اس قابل نہیں سمجھا کہ گورنر بنایا جا سکے، انکو بھی نظر انداز کر کے وفاقی حکومت نے پورے خطے کی توہین ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وائسرائے کی بلتستان میں آمد بلتستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ گلگت بلتستان میں ایسا لگ رہا ہے نگران حکومت نہیں بلکہ نواز لیگ کی حکومت ہے جبکہ نگران حکومت انکے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت جس اندازمیں ریاستی مشینری کو استعمال کر رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔ ریاستی اداروں کو نواز لیگ کی بی ٹیم بننے کی بجائے ریاستی ادارہ بننے کی ضرورت ہے۔ اگر ریاستی ادارے ہوش کے ناخن نہ لے تو نواز لیگ سانحہ 88 یا سانحہ ماڈل کو دہرائے گی۔ کون نہیں جانتا کہ ضیاء الحق نے پاکستان کو طالبان کا تخفہ دے دیا تھا اور گلگت بلتستان میں باقاعدہ لشکر کشی کرائی تھی اور دنیا جانتی ہے کہ ضیاء الحق کے نظریات کا نتیجہ کونسی جماعت ہے اور انکی گود میں کس جماعت نے تربیت پائی ہے۔ آج وہی جماعت فرقہ واریت کے الزامات دوسروں پر عائد کرتی ہیں جبکہ دنیا جانتی ہے کہ تکفیری جماعت کونسی ہے، کس جماعت کے سربراہ نے کہا کہ طالبان اور ہمارے مقاصد ایک ہیں، کس جماعت نے کہا کہ طالبان ہمارے بھائی ہیں، کس جماعت نے مذاکرات کے ذریعے آپریشن کو روکنے کی کوشش کی، کس جماعت نے طالبان کو اخلاقی جواز فراہم کیا اور دنیا جانتی ہے کہ ہم روز اول سے ہی دہشتگردوں کی مخالفت عبادت سمجھ کر کرتے رہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button