پاکستان

طالبان نے 14مغوی تاجروں کے سر قلم کر دیئے

پاکستان کے سرحدی علاقے سے سرسوں کے تیل کے کاروبار سے وابستہ 14 تاجروں کو طالبان نے اغواء کے کئی ہفتوں بعدقتل کردیا۔8 تاجروں کا تعلق چارسدہ سے ہے جن میں پانچ افراد کی لاشیں پاک افغان بارڈر پر پاکستا نی حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں ۔ان تاجروں کو 14 مارچ کوسرحدی علاقہ سے اغواء کرکے مبینہ طور پر افعانستان کے علاقہ مارکو میں یرغمال بنادیا ۔طالبان نے بعد ازاں ایک ادھیڑ عمر تاجر لخاظ گل کو رہا کیا جس نے چارسدہ آکر مغوی تاجروں کے لواحقین کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا اور یہ بھی کہا کہ اغواء کاروں نے ایک مغوی کواُس کے سامنے پھانسی پر لٹکایا ہے ۔تاجروں کے رشتہ داروں نے افغانستان کے سرحدی علاقے میں ڈھیرے ڈال کر بااثر افراد کے ذریعہ سے طالبان رہنماوں سے بازیابی کیلئے مذاکرات کئے مگر کا میاب نہ ہو سکے جس کے بعد طالبان نے گزشتہ روز مبینہ طور پر 14 مزید تاجروں کے سر قلم کردئیے ۔ جن میں 8 کا تعلق چارسدہ سے ہے جبکہ دیگر 6 تاجروں کا تعلق خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں سے بتایا جاتا ہے ۔چارسدہ سے تعلق رکھنے والوں مقتولین میں سے پانچ افراد کے نعش پاک افغان بارڈر پر تور خم کے مقام پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں جن کی آبائی علاقوں میں تدفین کی جائے گی ۔ جن تاجروں کو اغوائ کیا گیا تھا اُن میں عطاء اللہ ، راحت شاہ پسران محمد شاہ ، عبداللہ ،احمد علی پسران ،فرمان اللہ سکنہ میاں کلے ، ریحان گل،دیدن گل پسران ،قدر گل ، گوہر ولد کریم اللہ سکنہ ماجوکے ، نور حسین ولد گل حسین سکنہ سہ پائو چارسدہ ٹائون اور لحاظ گل ولد خطاب گل سکنہ شبقدر خوبئی شامل ہیں ۔مقتولین کے اہل علاقہ نے بتایا کہ وہ عرصہ دراز سے سرسوں کے تیل کے کاروبار سے وابستہ رہے اور پاک افغان سرحد کے قریب اُن کی عارضی رہائش گاہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button