مشرق وسطی

تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے حاملہ خواتین کو سیجیرین طریقہ تولید سے بچوں کی پیدائش کرنے سے روک دیا۔رپورٹ

تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے حاملہ خواتین کو سیجیرین طریقہ تولد سے بچوں کی پیدائش کے عمل کو مغربی طریقہ قرار دیتے ہوئے خواتین کو بچوں کی پیدائش کے عمل سے روک دیا ہے۔شیعت نیو زکی رپورٹ کے مطابق داعش کے زیر تسلط شام کے علاقے میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کاکہنا ہے کہ داعش کے تکفیری دہشت گرد وں نے حاملہ خواتین کے سیجیرین آپریشن کرنے اور بچوں کے پیدائش کو زبردستی روک دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کوئی خاتون سیجیرین طریقہ سے بچہ کی پیدائش کرنا چاہتی ہے تو اسے داعش کے تکفیری دہشت گردوں کو پندرہ ہزار شامی پاؤنڈز ادا کرنا ہوں گے، واضح رہے کہ شام میں پندرہ ہزار پاؤنڈ کا مطلب ہے کہ کسی متوسط فرد کی دو ماہ کی تنخواہ۔
واضح رہے کہ سیجیرین طریقہ در اصل حاملہ خواتین سے بچوں کی پیدائش کے لئے ایک آپریشن کی طرح ہے جس میں جسم کے اوپر والے حصے میں کٹ لگا کر بچے کی پیدائش کی جاتی ہے ۔مغربی ممالک میں اس طریقہ کار کو زیادہ استعمال کیا جاتاہے جبکہ عام حالات میں حاملہ خواتین اگر مشکل مراحل میں ہوں تو آسانی کے لئے آپریشن کے ذریعے بچے کی پیدائش کا عمل یقینی بنایا جاتا ہے ۔
تکفیری دہشت گردگروہ داعش نے لوگوں سے صرف پیسوں کی وصولی کرنے کے لئے اپنی دہشت گردی کا راج لگا رکھا ہے اور معصوم حاملہ خواتین کو مزید اذیت دی جا رہی ہے اور انہیں مجبور کیا جا رہاہے کہ وہ سیجیرین آپریشن نہ کروائیں اور اگر کروانا ہی ہے تو پھر تکفیری دہشت گردوں کو پندرہ ہزار شامی پاؤنڈز ادا کئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button