پاکستان

دیوبندی مدارس کا افغانستان میں استعمال کیا گیا، قوم کو سچ بتایا جائے، محمود خان اچکزئی

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنے مدارس کا استعمال افغانستان میں کیا تھا، جبکہ آج کل ہم حالت جنگ میں ہیں۔ جس کے ذمہ دار ہم خود ہیں۔ قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ اور صوبائی حکومتوں کو کردار ادا کرنا ہو گا، جبکہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ حالت جنگ سے نکلنے کے لیے عوام کو سچ بتانا ہو گا، جبکہ حکومت کو چاہیئے کہ دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ مک مکا کے بجائے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، تاکہ اس مسئلے کا مشترکہ حل نکالا جا سکے۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت کو جواب دینا ہو گا کہ کراچی سے چمن تک نیٹو کی سینکڑوں گاڑیاں کس نے لوٹی ہیں، جبکہ فاٹا میں چیچن اور ازبک باشندے کہاں سے آ گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button