پاکستان

ظلم پر صبر کرنا ملت جعفریہ سے سیکھا جائے، 100 جنازے لے 5 دن سڑکوں پر تھے ایک پتہ نہیں ٹوٹا

گذشتہ روز لاہور میں گرجا گھر پر دھماکہ کا سب کو افسوس ہے، اس سانحہ پر غم و غصہ مظلوم قوموں میں فطری عمل ہے اور اسکا وقتی ردعمل آنا بھی فطری ہے لیکن جذبات میں ہوش کھودینا بے وقوفی ہے، ایک زندہ انسان کو جلادین بھی ظلم ہے۔

اگر ظلم کی بات کی جائےتو تاریخ میں سب سے زیادہ ظلم و ستم کے پہاڑ شیعہ مسلمانوں پر دھائے گئے جن میں سب سے بڑا ظلم کربلاکا سانحہ ہے، لیکن شیعہ قوم کو دوسری قوموں سے منفرد جو چیز بناتی ہے وہ ملت جعفریہ کا بے مثال صبر ہے۔ جتنا ظلم پاکستان کی سرزمین پر شیعہ مسلمانوں پر کیا گیا اتنا اگر کسی قوم پر ہوتا تو ناجانے کتنے بے گناہ لوگ ابتک جلائے جاچکے لیکن ظلم و ستم کے باوجو د ملت جعفریہ نےہمشہ صبر کے دامن کو کبھی اپنے ہاتھ سے نا جانے دیا، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ سو سے زائد جنازے سڑک پر رکھے پورے پاکستان میں شیعہ مسلمانوں نے احتجاج کیا لیکن ایک پتہ تک نہیں ٹوٹا اور نہ ہی کسی کو جانی نقصان پہچایا گیا، اس کے علاوہ کئی سانحات رونما ہوئے لیکن جذبات میں شیعہ قوم کے جوانوں نے اپنے صبر کا دامن ہاتھ سے ناجانے دیا ۔

اس صبر و استقامت میں کسی کا کردار نہیں بلکہ یہ درس اور سبق ہم نے کربلا سے سیکھا ہے، پاکستان کی تاریخی ابھی نئی ہے ہم چودہ سو سال سے ظلم و ستم سہتے آرہے ہیں ۔ لہذا ہم دعوت دیتے ہیں تمام ادایاں کو کہ وہ مکتب اہلیبت علیہ سلام سے وابسطہ ہوجائیں کیونکہ دنیا میں یہی وہ واحد مکتب ہے جو دنیا میں حقیقتاً امن و امان قائم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button