پاکستان

چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کے تمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا مولانا مقصود ڈومکی

چہلم سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کے تمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا،سندھ حکومت کی جانب سے سانحہ شکارپور کی تحقیقات انتہائی سست روی کا شکارہیں ، شہداء کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ خود Apexکمیٹی کے تحت سندھ بھر میں تکفیری عناصر کے خلاف آپریشن میں رکاوٹ بن رہے ہیں ، جو کہ سراسر وعدہ خلافی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں نشاندہی کے باوجود کالعدم تکفیری دہشت گرد جماعتوں کے جھنڈوں اور وال چاکنگ کے خلاف کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے، بعض تکفیری مدارس کے خلاف آپریشن ہوا، سانحہ شکارپور میں ملوث بعض دہشت گرد گرفتار ہوئے یہ عمل قابل تحسین ہے لیکن ، دہشت گردوں کے حمایتیوں اور خودکش حملہ آور تیار کرنے والے بڑے مدارس کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جبکہ کسی ایک مجرم کو نہ ہی اب تک تختہ دار پر لٹکایا گیا نہ ہی سانحہ شکارپور سمیت اہل تشیع پر ہونے والے کسی دہشت گرد حملے کا کیس فوجی عدالت کو بھجوایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شہداء کمیٹی کے مطالبات پر سنجیدگی سے عمل درآمد نہ کیا تو ہم سندھ کے غیور عوام کے ہمراہ ایک مرتبہ پھر کراچی کا رخ کرنے پر مجبور ہونگے اور مطالبہ وہی ہو گا جو کوئٹہ میں تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button