پاکستان

دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ، لشکر جھنگوی کا طالبان سے گٹھ جوڑ

اسلام آباد : نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل نے صوبوں کو خبردار کیا ہے کہ دیوبندی دہشتگرد ٹولہ  کالعدم لشکر جھنگوی ملک بھر ميں دہشت گردی کے منصوبے بنارہی ہے، شہریوں اور سرکاری املاک کی حفاظت کیلئے فوری اور ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں۔

ملک میں مزید دہشت گردی کا خطرہ پیدا ہوگیا، نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کا انتباہی خط سماء کو موصول ہوگیا، القاعدہ کے انکار پر لشکر جھنگوی نے طالبان سے ہاتھ ملا لیا۔

لشکر جھنگوی تحریک طالبان کے ملا فضل اللہ کی مدد سے ملک بھر میں مزید دہشتگردانہ کارروائیاں کرنا چاہتی ہے، نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی جانب سے چاروں صوبوں کو لکھے گئے خط کے مطابق لشکر جھنگوی نے دہشتگردی کیلئے القاعدہ سے مدد مانگی تھی تاہم القاعدہ نے شام اور عراق میں مصروفیت کی بناء پر مدد سے انکار کردیا۔

القاعدہ کے انکار کے بعد ملا فضل اللہ نے لشکر جھنگوی کو پیسے اور مدد دینے کی ہامی بھری ہے، خط میں چاروں صوبوں بالخصوص پنجاب میں اہم سرکاری عمارات اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں میں لشکر جھنگوی ملوث ہے، لشکر جھنگوی کا عبدالرحمان حالیہ کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ ہے جبکہ عبدالرحمان کے ساتھی استاد اسلم اور مدنی نامی شخص بھی دہشتگردی کی منصوبہ بندی میں پیش پیش ہیں۔

نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے مطابق دہشت گردانہ کارروائیوں کا مقصد حکومت پر دباؤ بڑھا کر جلیوں میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی سزاؤں پر عملدرآمد رکوانا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button