پاکستان

دہشتگردی کے تمام مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں

پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کا اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی زیر صدارت ہواجس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ کہنا سچ ثابت ہو گیا کہ شریف برادران فوجی عدالتوں کو ناکام اور دہشت گردی کی جنگ کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کے مشن پر ہیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کی عدالتوں کو سنگین مقدمات کی سماعت اور فیصلوں سے روک دیا جائے اور یہ سارے مقدمات فوجی عدالتوں میں بھجوائے جائیں ۔پنجاب میں دہشت گردی کے 70ہائی پروفائل کیسز میں سے ایک ماہ کے اندر 42کے فیصلے ن لیگ کی جادوگری ہے تاکہ دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو فوجی عدالتوں سے ملنے والی عبرتناک سزاؤں سے بچایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمران بتائیں دہشت گردی کی عدالتوں کی راتوں رات کارکردگی کیسے بہتر ہو گئی؟اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، شیخ زاہد فیاض، جواد حامد، راضیہ نوید، مشتاق نوناری شریک تھے ۔ رحیق عباسی نے کہا کہ 6 جنوری کے بعد پنجاب حکومت نے فوجی عدالتوں میں بھجوانے کیلئے دہشت گردی کے 52 مقدمات منتخب کیے جن کی تعداد اب کم ہو کر 10 رہ گئی ہے ، اسی برق رفتاری سے کام ہوتا رہا تو پنجاب میں فوجی عدالتوں میں زیر سماعت لانے کیلئے کوئی مقدمہ نہیں بچے گا ۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ کا یہی ٹارگٹ ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button