پاکستان

سنی اتحاد کونسل کا سانحہ شکارپور اور لاہور کیخلاف 20 فروری کو یوم احتجاج کا اعلان

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے جامعہ رضویہ فیصل آباد میں کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور دھماکہ اور سانحہ شکار پور کے خلاف جمعہ 20 فروری کو سنی اتحاد کونسل یوم احتجاج منائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مساجد آئمہ اور موذن حضرات کی گرفتاریاں بند نہ ہوئیں تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کی کال دیں گے، لاوڈ سپیکر پر درود وسلام پڑھنے پر پابندی ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اہل سنت کش کارروائیاں بند کرے، آپریشن ضرب عضب کے حامی اہل حق کو دیوار سے نہ لگایا جائے، پنجاب حکومت دہشت گردوں کے بجائے دہشت گردوں کے مخالفین کے پیچھے پڑ گئی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ یارسول اللہ ﷺ کہنے والوں کے ساتھ امتیازی سلوک قابل مذمت ہے، ایمپلی فائر ایکٹ کی آڑ میں علما و آئمہ کی پکڑ دھکڑ بند نہ ہوئیں تو لاکھوں مساجد کے آئمہ، موذن اور خطباء سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملک کے وفاداروں اور غداروں میں فرق کو سمجھیں، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف پرامن اہل سنت کے خلاف پنجاب حکومت کی جانبدارانہ کارروائیوں کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیا کے ماننے والوں دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے، مساجد کے آئمہ اور موذن حضرات کو لاوارث نہ سمجھا جائے، لاؤڈ سپیکر پر درود وسلام پڑھنے کی پابندی مداخلت فی الدین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل اہل سنت کے حقوق و مفادات کی جنگ لڑے گی، مساجد سے لاؤڈ سپیکر اتارنے پر خاموش نہیں رہیں گے، پرامن اور محب وطن اہلسنت کو مشتعل کرنے کی پالیسی ختم کی جائے، تخت لاہور کے شہزادوں کو اہل سنت دشمنی مہنگی پڑے گی، دنیا کی کوئی طاقت درود وسلام پر پابندی عائد نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پرامن آئمہ کی بجائے دہشت گردوں کو گرفتار کرے، لاہور دھماکے سے سکیورٹی کے ناقص انتظامات کا پول کھل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے، اقتصادی راہداری پر تمام صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button