ایران

ایران، پابندیوں اور دھمکیوں سے ڈرنے والانہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تاکید کےساتھ کہا ہے کہ ملت ایران پابندیوں اوردھکیوں سے ہراساں ہونے والی نہيں ہے اور وہ پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی میں پیشرفت کے لئے پرعزم ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے بدھ کو اصفھان کے عوام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو ایٹم بم کی کوئی ضرورت نہيں ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ ایٹم بم کسی بھی قوم کو امن و سلامتی فراہم نہيں کرتا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے تقریبا ایک سال پہلے جنیوا معاہدے کے بعد بھی تاکید کے ساتھ کہا تھا کہ ملت ایران ایٹم بم کے حصول کی کوشش میں نہيں ہے لیکن اگر کوئي ایران کو ترقی سے روکناچاہتا ہے تو یہ ممکن نہيں ہے- ان بیانات کی دوبارہ یادآوری ایسے عالم میں کی جارہی ہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی مذاکرات حساس مرحلے میں داخل ہوچکے ہيں- امریکہ گذشتہ دس برس سے اپنے مشکوک رویے سے ایران کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، یورپی یونین اور اپنی یکطرفہ پابندیوں کانشانہ بنائے ہوئے ہے- اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں مغرب کے بے بنیاد دعوؤں کا سلسلہ بند کرنے کے لئے اب تک بہت سے تعمیری اقدام کرچکاہے، تاہم اس عمل کا ایک دوسرا پہلو بھی ہے اور وہ مفاہمت نہ ہونا ہے- کیونکہ جنیوا معاہدے میں ہونے والی پیشرفت کے باوجود مذاکرات کے عمل میں امریکہ کے داخلی اختلافات کے اثرانداز ہونے کا امکان بھی موجود ہے اور یہ وہ مسئلہ ہے جس کی ذمہ دار امریکی حکومت ہے- جہاں تک ایران کے اقدامات کا تعلق ہے تو ایران کی ایٹمی مذاکرات کار ٹیم، پورے سیاسی عزم و ارادے کے ساتھ مذاکرات کو جامع معاہدے تک پہنچانے کی کوشش کررہی ہے لیکن بعید نہيں کہ پیشرفت اور معاہدے کے مخالفین کے زير اثر بعض مذاکراتی فریق دباؤ میں آجائيں جس کے نتیجے میں ایک جامع معاہدے تک پہنچنے یقینا مشکل ہوجائے گا اور اس صورت میں حکومت، پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل پر عمل کرنے کی پابند ہوگي-جس میں ضرورت کے مطابق ایٹیمی فیول کی ملک کے اندر تیاری پر خاص تاکید کی گئي ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button