پاکستان

سانحہ پشاور کے بعد 20 مجرموں کو پھانسی، 1800 سے زائد گرفتار، قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ جاری

دہشت گردی کیخلاف قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے بعد سانحہ پشاور کے بعد 20؍ مجرموں کو پھانسی دی گئی، پنجاب میں14، سندھ میں 5،خیبرپختونخوا میں ایک مجرم کو تختہ دار پر لٹکایا گیا ، چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں 7319سرچ آپریشنز ہوئے اور 1800؍ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ملک کے تما م حصوں میںقومی ایکشن پلان پر عملدر آمد جاری ہے۔ وزیر اعظم ہائوس کی رپورٹ کے مطابق اب تک جو ڈیٹا مو صو ل ہوا ہے اس کے مطابق کار کردگی میں پنجاب دیگر تین صو بوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بہت آگے ہے سانحہ پشاور کے بعد 20مجرموں کو پھانسی اور 1800سے زائد گرفتار کئے گئے۔دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث سزائے موت کے قید یوں میں سے پنجاب میں14 قید یوں ،سندھ میں 5 ،کے پی کے میں ایک قیدی کو پھا نسی دی گئی۔د وسرے صو بوں سے احکا مات پر عمل در آمد کا انتظار ہے۔پنجاب میں اب تک 5487 سرچ آپریشنز کئے گئے۔سندھ میں 322،کے پی میں 1223 ،بلوچستان میں 12 اور اسلام آباد میں 275 کئے گئے ہیں۔پنجاب میں اسٹاپس اور چیک پوسٹس پر33591 افراد کی تلاشی لی گئی، خیبرپختو نخوامیں 2887 ، بلو چستان میں 20 اور اسلام ااباد میں 484 کی تلاشی لی گئی ۔پنجاب میں نفرت انگیز تقاریر پر436 افراد کی نشان دہی کی گئی،کے پی کے میں 17 کی نشاندہی کی گئی۔ ان میں سے پنجاب میں 329 کو گرفتار کیا گیا جبکہ کے پی میں دس کو گرفتار کیا گیا۔ پنجاب میں کل958 ،سندھ میں 244 ، کے پی میں 234 ،بلو چستان 188 اور اسلام آباد میں 235 کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button