عراق

بغداد اور سامرا داعش کے حملے اور دھماکہ متعدد مومینن شہید کئی زخمی

شیعت نیوز: بغداد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق آج نماز ظہر کے بعد بغداد کے ایک امام بارگاہ میں خود کش حملہ کیا گیا جس کے سبب ۸ نمازی شہید اور ۱۶ زخمی ہو گئے ہیں۔
بغداد کے مغربی علاقے العدل میں واقع امام بارگاہ میں دھشتگردوں نے نماز ظہرین کے بعد ایسے وقت میں خود کش حملہ کیا جب نمازی مسجد سے نکل رہے تھے۔
بغداد کے سکیورٹی فورسز نے بتایا: خود کش حملہ آور جسمانی طور پر بہت کمزور اور بوڑھا شخص تھا جو عصا کے سہارے چل رہا تھا اس نے اپنی کمر کے ساتھ دھماکہ خیز مواد کی بلٹ باندھ رکھی تھی امام بارگاہ میں داخل ہوتے ہی اس نے دھماکہ کر دیا۔
شہید ہونے والوں میں ایک سکیورٹی اہکار بھی شامل ہے۔

ادھر سامراء شہر میں بھی دھشتگردوں نے آج پانچ خود کش حملے کئے ہیں جن کی وجہ سے تین افراد شہید اور ۴۴ زخمی ہوئے ہیں۔
عراق کے صوبہ صلاح الدین کے سکیورٹی ادارے نے سامراء کے مقدس شہر میں آج ہوئے پانچ بم دھماکوں کی خبر دی ہے۔
عراق کے شہر سامراء میں آج تکفیری دھشتگردوں نے کار بم دھماکوں اور ماٹر گولوں سے عام لوگوں اور عراقی فوج کو دھشتگردی کا نشانہ بنایا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق ان حملوں میں ۳ افراد شہید اور ۴۱ زخمی ہوئے ہیں تاہم شہید ہونے والوں کی دقیق اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
عراق کے سکیورٹی ذرائع کے مطابق دھشتگردوں نے خود کش اقدامات کے ذریعے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑیوں کو مختلف جگہوں پر بلاسٹ کیا جبکہ دھماکوں کے ساتھ ساتھ الحویش کے علاقے میں کئی ماٹر گولے بھی داغے۔
بعض رپورٹوں کے مطابق سپاہ بدر کے ایک کمانڈر رافد جبار الموالی ان حملوں میں شہید ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ عراق کی سکیورٹی پولیس سامراء میں امامین عسکریین (ع) کے روضے کی حفاظت میں مصروف ہے۔
دھشتگرد گروہ داعش نے سامرہ پر کئے گئے حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button