عراق

آیت اللہ علی خامنہ ای نے عراقی عوام کی جانوں کو خرید لیا ہے،عراقی امام جمعہ

شیعت نیوز: ابنا کی رپورٹ کے مطابق عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل اور ان کے ساتھ موجود وفد نے اپنے عراق کے سفر کے دوران کربلا معلیٰ کے بزرگ عالم دین اور حرم امام حسین (ع) کے امام جماعت آیت اللہ سید مرتضیٰ قزوینی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

آیت اللہ قزوینی نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کا دھشتگردوں کے ساتھ جنگ کرنے میں عراق کی مدد کرنے کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا: ہم ایرانی عہدہ داروں مخصوصا رہبر معظم کا شکریہ ادا کرتے ہیں اس لیے کہ ہماری فوج ایران کی مدد اور ایرانی اسلحے سے عراق کے جنوبی شہروں سے بھیڑیوں کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوئی۔

انہوں نے آل سعود اور وہابیت کی طرف سے دھشتگردوں کو پہنچنے والی بے تحاشا امداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: داعشیوں کا یہ منصوبہ تھا کہ وہ دو طرف سے کربلا پر حملہ کریں؛ ایک ’’طریق برّی‘‘ کی جانب سے اور دوسرے ’’جرف الصخر‘‘ کی طرف سے۔ وہ اگر کربلا تک پہنچتے تو ویسے ہی کربلا میں قتل عام کرتے جیسے دو مرتبہ اس سے پہلے وہابی ٹولے کربلا میں کر قتل و غارت چکے ہیں۔ لیکن الحمد للہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمارا دفاع کیا اور جرف الصخر کو ان کے ہاتھوں سے چھڑوانے میں کامیاب ہوئے۔

کربلا کے اس بزرگ عالم دین نے جناب اختری صاحب کو مخاطب کر کے واضح کیا: میری آپ سے خواہش ہے کہ عراق کے شیعوں اور کربلا والوں کی طرف سے ہمارے رہبر کا خصوصی شکریہ ادا کر دیجیے گا اور ان سے کہیے گا’’ آپ نے عراق اور کربلا کی لاکھوں جانوں کو خرید لیا ہے‘‘۔ اس بات کو بغیر مبالغے کے عرض کر رہا ہوں۔

انہوں نے مختلف ممالک میں مزاحمت اور مقاومت کو حاصل ہوئی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آپ دیکھ رہے ہیں کہ لبنان میں سید حسن نصر اللہ جیسی سیاست دان، باہوش اور بہادر شخصیت انقلاب اسلامی کی مدد سے ابھر کر سامنے آئی ہے کہ جن کی تقریروں کا ایک ایک جملہ اس قدر اہم ہے کہ انسان ان پر غور کرے۔ شام میں بھی امریکہ، اسرائیل اور عربی حکام، بشار الاسد کو ہٹانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکے لیکن نہیں ہٹا سکے، یمن میں بھی شیعہ اقتدار حاصل کر رہے ہیں۔

آیت اللہ قزوینی نے اس کے بعد عراق میں موجود مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: فوجی افسروں کی خیانت کی وجہ سے ’’اسپایکر‘‘ اور ’’ صقلاویہ‘‘ کے واقعات میں ہزار سے زیادہ شیعہ جوان اور قابل افسر مارے گئے لہذا میں نے عید کے خطبوں میں کہا کہ عراق کو ایک ’’عقیدتی انقلاب‘‘ کی ضرورت ہے اور میں نے مثال دی کہ امام خمینی(رہ) نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ’’سپاہ انقلاب اسلامی‘‘ اور بسیجیوں کا گروہ تشکیل دیا۔ آج اسلام کی ابہت اسی سپاہ سے ہے۔ لبنان میں حزب اللہ نے بھی یہی کام کیا اور باعقیدہ جوانوں کو فوجی ٹریننگ دے کر تیار کیا۔

انہوں نے مزید کہا: ایران میں جوانوں نے دیکھا کہ ان کا رہبر اہل دنیا نہیں ہے، لہذا وہ اپنے دل و جان سے محاذ پر نکلے اور اپنا خون دیا، لیکن عراق میں ایسا نہیں ہو پایا، حکومت میں مشکلات پائی جاتی ہیں اور غیر مناسب عناصر پارلیمنٹ میں موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button