پاکستان

لال مسجد والوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کر رکھی ہے، صاحبزادہ حامد رضا

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے لاہور میں نئے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو اثاثہ سمجھنے کی ریاستی پالیسی ہمیہش کے لئے ختم کی جائے،اہل حق مذہب کا غلط استعمال روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے، دہشت گردوں سے ڈرنے والے حکمران جرات مندانہ فیصلے نہیں کر سکتے، فوجی بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور دینی مدارس کی چھان بین کی جائے، دہشت گردی میں ملوث مدارس کو سیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سویلین حکومت اب بھی دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لینے میں تذبذب کا شکار ہے، حکمرانوں کو دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں یوٹرن نہیں لینے دیں گے حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے میں لچک دکھائی تو قوم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے میں کمزور عدالتی نظام بڑی رکاوٹ ہے، اچھے بری طالبان کی تمیز اب ختم ہونی چاہیے، قوم حکمرانوں سے مایوس ہے، وردی ہے اب ملک بچائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تحفظ، سلامتی اور بقا کے لئے غداران وطن سے لڑیں گے، جنرل راحیل شریف قوم کی آنکھوں کا تارا بن چکے ہیں، حکمرانوں سے ناامید قوم تحفظ کے لئے پاک فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، دہشت گردی کے بیج جنرل ضیا کے دور میں بوئے گئے حکمران دہشت گردی کے معامے میں اب بھی مصلحتوں کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مولانا عبدالعزیز کو لال مسجد کی خطابت سے برطرف کرے اور اس کو گرفتار کرکے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ لال مسجد والوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کر رکھی ہے، ریاست کےباغیوں کو معاف کیا گیا تو بغاوتیں جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قوم طالبان کے ہر ہمدرد سے نفرت کرتی ہے، اہل سنت مسلح جدوجہد پر یقین نہیں رکھتے، مدارس ریفارمز ناگزیر ہو چکی ہیں، انتہا پسندی کے خاتمہ کے لئے نصاب تعلیم میں اسلام کے پیغام محبت و امن کو شامل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button