پاکستان

چہلم امام حسین (ع) کا جلوس نکالنے پر پنجاب پولیس نے شیعہ علما کونسل کے 3 کارکناں گرفتار کرلیئے

ٹیکسلا کے علاقہ چک مظفر آباد میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے سلسلے میں نکالے گئے جلوس کو پولیس نے خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے بیس سے زائد کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا، تحریک جعفریہ کے تین کارکنان گرفتار، تحریک جعفریہ نے پولیس کے ناروا رویہ کے خلاف سخت احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر ایچ ایم سی روڈ بلاک کر دی پولیس کے خلاف کارکنان کی نعرے بازی بھی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق چک مظفر آباد میں اہل چہلم کے سلسلہ میں جلوس نکالا گیا، جلوس برآمد ہوتے ہی پولیس نے اسے خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے کارکنان کے خلاف قانونی کاروائی کر دی پولیس ذرائع کے مطابق بیس سے زائد کارکنان پر زیر دفعہ 188-341-153/A اور تعزیرات پاکستان 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کر لیا پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے تین کارکنان کو گرفتار کرلیا جن میں مبارک شاہ، تبسم شاہ اور یونین کونسل چک مظفر آباد کے یونٹ صدر شیعہ علماء کونسل تصور شاہ شامل ہیں، جبکہ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ مقدمہ میں 9 کارکنان نامزد ہیں جبکہ باقی گیارہ کارکنان نامعلوم ہیں، ادھر ڈی ایس پی ٹیکسلا سرکل محمد سلیم خٹک کے مطابق جلوس کی باقاعدہ کوئی اجازت نہیں لی گئی تھی، مقدمات کا اندارج مقرر کردہ ضابطہ کی خلاف ورزی پر کیا گیا، جبکہ تحریک جعفریہ تحصیل ٹیکسلا کے جنرل سیکرٹری سید محسن علی نقوی کا کہنا تھا کہ کارکنان کو بے گناہ گرفتار کیا گیا، پولیس کی کارکنان کے خلاف کاروائی پر تحریک جعفریہ کی کثیر تعداد ایچ ایم سی روڈ پر جمع ہوگئی اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی، بعد ازاں امن کمیٹی کے رکن زاہد حسین شاہ کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کر دیا گیا۔ تاہم تحریک جعفریہ ٹیکسلا نے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر آج بروز اتوار شام تک گرفتار افراد کو رہا نہ کیا گیا تو دوبارہ شاہراہوں کو بلاک کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button