پاکستان

لاہور میں داعش کے لٹریچر کی تقسیم قابل تشویش ہے، خواجہ آصف

اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس کے نتائج عوام کو بھگتنا پڑ رہے ہیں، اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا گزشتہ 12 سال سے مشرق وسطیٰ کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور اس کی مداخلت نے عراق اور شام کو تقریبا منشرکر کے رکھ دیا ہے، داعش کو شام کی حکومت کے خلاف لڑنے کے لئے بنایا گیا تھا لیکن آج داعش جو کچھ کر رہی ہے پوری دنیا دانتوں میں انگلیاں چبا کر اسے دیکھ رہی ہے، یہ لوگ مذہب کا نام استعمال کر کے اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، ہمارا مذہب کو پیار، امن اور آتشی والا مذہب ہے۔ لیبا بھی امریکی مداخلت کے باعث ریاست کی تعریف پر پوری نہیں اترتا۔ خؤاجہ آصف نے مزید کہا کہ لاہور میں داعش کے کتابچے تقسیم ہونا قابل تشویش بات ہے۔ امریکا کی خارجہ پالیسی اس خطے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اور اس کی ناکامی کے نتائج خطے کی عوام کو بھگتنا پڑ رہے ہیں اور نہ جانے کب تک بھگتنا پڑیں گے۔ مشرقی وسطی میں امریکا کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کی سب سے بڑی مثال ان کے وزیر دفاع چک ہیگل کا عہدے سے استعفیٰ دینا ہے۔

واضع رہے کہ نواز حکومت کے وزیر داعش کے معمالے پر اختلافات کا شکار ہوگئے ہیں، وزیر داخلہ چوہدری نثار صاحب پاکستان میں داعش کی موجودگی کا سرے سے انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، جبکہ انکی ناک کے نیچے داعش کی تظیم نو کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر دفاع داعش کا اسلام مخالف قرار دیکر لاہور میں اسکے لٹریچر کی تقسیم پر تشویش کا اظہار چوہدری نثار کے منہ پر تماچہ ہے۔ دوسری جانب یہ داعش کے معاملے پر نواز حکومت کے وزراء کے اختلافی بیانات حکومت کی بوکھلاٹ کا بھی ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button