صدر بشار اسد: موجودہ وقت میں علاقہ انتشار کا شکار ہے
رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے شام کے کچھ عہدیداروں سے ملاقات میں کہا کہ علاقے کی موجودہ صورتحال اچھی نہیں ہے اور ان حالات میں شام کے عوام کا صبر وتحمل فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔ بشار اسد نے کہا کہ عالمی برادری کو علاقے اور دنیا میں امن و استحکام کے قیام کے لئے اب دہشت گردی کے خطرات کو درک کر لینا چاہئے۔ شام کے صدر نے کہا کہ دنیا کی موجودہ صورتحال بالخصوص دہشت گرد گروہ داعش نے شام میں جو غیر انسانی جرائم کئے ہیں، کسی سیاسی تعطل کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ کچھ فریق کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے جنہوں نے شام کے خلاف جنگ مسلط کی اور تكفيری دہشت گردوں کی مالی مدد کی اور جدید ہتھیاروں سے انہیں لیس کیا۔
بشار اسد کا کہنا تھا کہ ان ممالک کا ہدف، شام کو برباد کرنا، شامی عوام کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا اور شام کی امن اور سلامتی تباہ و برباد کرنا تھا۔ شامی صدر نے کہا کہ شام کی فوج دہشت گردوں کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے گی۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی ملک میں قومی آشتی کے راستے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی بین الاقوامی کوشش، قومی آشتی اور ان ممالک پر دباؤ کے تناظر میں ہونی چاہئے جو دہشت گردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی متعلق مدد کر رہے ہیں۔