ایران

ایران کا ایٹمی پروگرام قانون کے دائرے میں ہے

سلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی ادارے کے ترجمان نے کہا ہےکہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں قانون سے کوئي انحراف نہیں ہے۔ بہروز کمالوندی نے آج صحافیوں سے گفتگو میں آئي اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو کی نئي رپورٹ کے بارے میں کہا کہ انہوں نے اپنی رپورٹوں میں بار بار یہ بات کہی ہے کہ تہران نے اپنی ایٹمی سائٹوں کے معائنے کی اجازت دی ہے اور ضروری معلومات بھی فراہم کی ہیں اور ایران کی تمام ایٹمی تنصیبات آئي اے ای اے کی نگرانی میں ہیں۔ کمالوندی نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں قانون سے انحراف نہ ہونا یوکیا آمانو کی نئي رپورٹ میں اہم ترین نکتہ ہے۔ انہوں نے اراک کے ہیوی واٹر ری ایکٹر کی تازہ صورتحال اور اس کے مرکزی حصے کی دوبارہ ڈیزائیننگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تنصیبات میں پلوٹونیم کی تیاری کے بارے میں مغرب کی تشویشں دور کردی گئي ہیں۔ کمالوندی نے کہا کہ اس وقت ایران کی ایٹمی تنصیبات میں نو ہزار چارسو سنٹری فیوج مشینیں کام کررہی ہیں اور ایران نے رضاکارانہ طورپر پانچ فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے پررضامندی ظاہر کردی ہے۔ قابل ذکرہے یوکیا آمانو نے جمعے کے دن ایران کے ایٹمی پروگرام کےبارے میں نئي رپورٹ پیش کی تھی

متعلقہ مضامین

Back to top button