عراق

عراق میں سلفی وہابی داعش دہشت گردوں نے شیعوں سے کہیں زیادہ سنیوں کو قتل کیا

عراق کے وزير اعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ بہت سے لوگ داعش دہشت گردوں کو اہلسنت قراردینے کی کوشش کررہے ہیں اور اس طرح شیعہ اور سنی کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی تلاش میں ہیں جبکہ سلفی وہابی داعش دہشت گردوں کے نام نہاد خلیفہ ابو بکر بغدادی کی بیعت عراقی سنیوں نے نہیں کی جس کی بنا پر داعش دہشت گردوں نے شیعوں سے کہیں زيادہ اہلسنت کا قتل عام کیا ہے انھوں نے کہا کہ داعش اہلسنت نہیں بلکہ وہ اہلسنت کے پلیٹ فارم کو دہشت گردانہ مقاصد کے لئے استعمال کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ رعاق میں شیعہ اور سنی کا مسئلہ نہیں بلکہ دہشت گردی کا مسئلہ ہے اور دہشت گردی کے خلف شیعہ اور سنی ایک ہی صف میں کھڑے ہیں اور اپنے ملک کا دفاع کررہے ہیں۔ حیدر العبادی نے کہا کہ دہشت گردوں کو یقینی طور پر بعض علاقائي ممالک کی طرف سے بھر پور حمایت مل رہی ہے جس کی وجہ سے ان کے پاس مالی اور جنگی وسائل کی کوئی کمی نہیں اور اگر علاقائي ممالک کی حمایت بند ہوجائے تو دہشت گردی خودبخود ختم ہوجائے گی۔ عراقی وزير اعظم نے کہا کہ جن ممالک نے پہلے داعش دہشت گردوں اور دوسرے دہشت گرد گروپوں کی محایت کی آج وہ خود ہی ان کے خلاف کارروائی کررہے ہیں اگر چہ ان کی کارروائیوں پر کسی کو اعتماد نہیں ہے کیونکہ ان کی کارروائياں اب تک ناکام ثابت ہوئي ہیں اور ممکن ہے بعض اتحادی ممالک ان کارروائیوں کی آڑ میں داعش دہشت گردوں کو مدد فراہم کررہے ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button