پاکستان

کالعدم سپاہ صحابہ اور داعش کا کٹھ جوڑ، محرم الحرام میں امن و امان خراب کرنے کا منصوبہ بنالیا

شیعت نیوز: موصولہ اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ اور عالمی دہشتگرد جماعت داعش نے آپس میں اتحاد قائم کرلیا ہے، اور اس سلسلے میں کالعدم سپاہ صحابہ نے اپنے تنظیمی ڈھانچے میں بھی بڑی رد و بدل کردی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ میں داعش کے تکفیری دہشتگرد خلیفہ ابوبکر بغدادی کی اعلانیہ بیعت کرنے والے رہنماؤں کو پارٹی قیادت دیدی گئی ہے۔ جس میں سہر فہرست کراچی قائد آباد سے تعلق رکھنے والا ایک دہشتگرد اورنگزیب فاروقی ہے۔ جسیے حال ہی میں کالعدم جماعت کا صدر بنایا گیا ہے۔

ذرائع کی مطابق آج ملک بھر میں ہونے والی دہشتگردی کے پیھچے بھی ان ہی دونوں جماعتوں کا ہاتھ ہے۔ اور دونوں جماعتوں نے محرم الحرام میں امن و اماں کی صورت حال کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا پلان بنالیا ہے۔ کوئٹہ میں زائرین کی بس پر حملہ، مولانا فضل الرحمن پر حملہ ، پیشاور اور کراچی میں دہشتگردی کے واقعات محرم سے پہلے ماحول کو خراب کرنے کی سازش تھی۔ کراچی کے علاقے انچولی سے گرفتار دونوں دہشتگرد کالعدم سپاہ صحابہ سے تعلق رکھتے تھے، یہ تو پکڑے گئے تو معلوم ہوگیا اگر کوئٹہ اور پیشاور کے دہشتگرد بھی پکٹرے جاتے انکا تعلق اسی جماعت یا کسی ایسے مدرسے سے نکلاتا جو داعش کے سیٹ اپ کا حصہ ہوتا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش اور کالعدم سپاہ صحابہ اپنے ہم مسلک ان تمام مولویوں کو بھی راستے سے ہٹا چاہتی ہے جو ابوبکر بغدادی دہشتگرد کی بیعت سے انکار کرتے ہیں،جن میں مولانا فضل الرحمن بھی شامل ہیں۔

شیعت نیوز کافی عرصے سے ملک کی سیکورٹی اداروں کی توجہ داعش کی پاکستان میں موجودگی کی جانب دلواتی آئی ہے، تاہم اس معمالے کو سنجدیگی سے نہیں لیا گیا اور اب داعش نے پاکستان میں کالعدم دہشتگرد جماعت سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی ، طالبان اور جنداللہ سمیت مدارس کے ذریعے مضبوط نیٹ ورک قائم کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button