پاکستان

وہابی دیوبندیوں نے نواسہ رسول (ص) اللہ کے قاتل یزید ابن معاویہ لعین کو خلیفہ قرار دیدیاوہابی دیوبندیوں نے نواسہ رسول (ص) اللہ کے قاتل یزید ابن معاویہ لعین کو خلیفہ قرار دیدیا

شیعت نیوز: نواسہ رسول اللہ (س) حضرت امام حسین (ع) کا قاتل یزید ابن معاویہ جو کہ ایک غاصب حکمران اور قاتل ہے اس کو وہابی دیوبندیوں نے بغض اہلیبت علیہ سلام میں مسلمانوں کا خلیفہ قرار دیدتے ہوئے اسکا یوم وفات بھی منانا شروع کردیا ہے، جسکی جہنم واصل ہونے کی تاریخ بھی نہیں پتہ۔

اس سلسلے میں پاکستان میں 40 ہزار مسلمانوں کی قاتل جماعت سپاہ صحابہ نے ایک مظاہرہ بھی کیا ہے جس میں عام تعطیل کے حوالے سے مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ ایک تکفیری گروہ ہے جس نے امام حسین کے کفر کا فتویٰ لگا کر انہیں شہید کیا اور آج اسی جماعت نے دنیا بھر میں عاشقان مصطفیٰٰ کو قتل کرنے کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر معصوموں کا خون بہانے والی اس سپاہ صحابہ نے آج کھلے عام اپنے روحانی پیشوا یزید جہنمی کو قرار دیدیا ہے۔ اس جماعت سے یہ ہی بعید کی جاسکتی ہے کہ ابوبکر بغدادی جسے تکفیری خلیفہ کو اپنا خلیفہ قرار دے، کیونکہ اس جماعت کا اصل امام یزید ابن معاویہ اسی کرادر کا حامل تھا۔
امام حسین نے یزید کے خلاف قیام کیوں کیا؟

امام حسین جو نواسہ رسول اللہ اور حکم الہی سے امام تھے کو جب دین میں بدعت ہوتی دیکھائی دی تو آپ نے یزید کے خلاف قیام کرنے کا اعلان کیا۔ یزید کھلے عام وحی کا مزاق اُڑاتا، وحی کو بنو ہاشم کا ڈھونگ قرار دیتا، حتکہ کے اپنی ماں اور بہنوں کے ساتھ زنا کرتا،اور بندر سے کھلتا تھا۔ لہذا اگر امام عالی مقام یزید ابن معاویہ کے خلاف قیام نہ کرتے تو آج یہ تمام باتیں دین میں جائز ہوتیں اور دین محمدی کی جگہ دین یزیدی کی پیروی دنیا کررہی ہوتی۔ امام حسین نے اپنی وصیت میں فرمایا” میرے قیام کا مقصد فتنہ و فساد برپا کرنا نہیں بلکہ میرے قیام کا مقصد اپنے نانا رسول اللہ (ص) اور اپنے بابا علی مرتضی (س) کی سیرت کو زندہ کرنا ہے”۔ چونکہ یزید نے سنت محمدی کو سراسر فراموش کردیا اور دین میں نئی نئی بدعتیں پیدا کررہا تھا اس لیئے امام عالی مقام نے یزید ابن معاویہ کے خلاف قیام کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button