مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی عدالت سے فلسطینی خاتون کو ایک سال قید و جرمانہ کی سزا

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے عمر رسیدہ فلسطینی خاتون کو ایک سال قید اور 8000 ڈالر جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں سالم فوجی عدالت میں خاتون اسیرہ 54 سالہ الحاجہ رسمیہ بلاونہ کو پیش کیا گیا۔ فوجی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے خاتون پر اسرائیل دشمن تنظیم سے تعلق اور فلسطینی مزاحمت کاروں کو رقوم کی منتقلی کا الزام عاید کیا۔ عدالت نے مدعا علیھا کا موقف سنے بغیر اسے ایک سال قید اور چوبیس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 8000 ہزا ڈالر بنتی ہے۔
خیال رہے کہ حاجہ رسمیہ بلاونہ ایک اہم فلسطینی کمانڈر شادی بلاونہ کی والدہ ہے۔ شادی بلاونہ کو اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے 24 سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم سنہ 2010ء میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالےسے طے پائے معاہدے میں شادی کو مغربی کنارے میں آبائی شہر میں رہنے کے لیے غزہ بدر کرنے کی شرط پر رہا کر دیا گیا تھا۔ اس نے نو سال اسرائیلی جیل میں گذارے۔
فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم "مرکز برائے اسیران” کی جانب سے جاری ایک بیان میں اسرائیلی عدالت کی الحاجہ رسمیہ کو سنائی جانے والی سزا کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ سزا قانونی اور آئینی تقاضوں کے مطابق نہیں بلکہ محض انتقامی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے خفیہ اداروں کے پاس رسمیہ کے اسرائیل دشمن گروپوں کے ساتھ تعلقات کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے نے حاجہ رسمیہ بلاونہ کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button