پاکستان

مولانا امان اللہ اور مولانا شیر عالم کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، علامہ ساجد نقوی

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر سازش کے تحت پاکستان میں فتنہ انگیزی کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کو بہانہ بنا کر امام بارگاہ کو نشانہ بنانا اور بے گناہ فرد کو شہید کرنا انتہائی قابل مذمت و تشویشناک ہے، نائب مہتمم جامعہ تعلیم القرآن مولانا امان اللہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا شیر عالم کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اس کا مسلکی اختلاف سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس فتنے کی سازش کو ایک مرتبہ پھر پوری کوشش سے ناکام بنائینگے، فتنوں کا سدباب قانون کی حکمرانی سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ پیر کے روز جاری اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے گذشتہ روز ہونیوالے دونوں واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر مختلف مکاتب فکر کے علماء اور اساتذہ کرام کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، جو کراچی سے شروع ہوتا ہوا اب راولپنڈی اور ہنگو کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔

انہوں نے ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بے گناہ کا قتل انسانیت کے قتل کے مترادف ہے اور ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر حالات خراب کرنے کی قبیح حرکت کی جا رہی ہے۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز کے واقعہ کے فوراً بعد عبادت گاہ پر حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، تاکہ پاکستان میں فتنوں کو ہوا دے کر اس ارض وطن کو مزید غیر مستحکم کیا جائے، لیکن ہم نے پہلے بھی اپنی کوششوں سے ایسی سازشیں ناکام بنائیں اور اب بھی ان مذموم مقاصد کو کامیاب نہیں ہونے دینگے اور پوری کوشش سے اس سازش کو ناکام بنائینگے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ واقعتاً ملک میں قانون نام کی چیز نہیں، قانون کی حکمرانی کا دم بھرنے والوں پر لازم ہے کہ اس کا عملی ثبوت پیش کریں، کیونکہ فتنوں کا سدباب قانون کی حکمرانی سے ہی کیا جاسکتا ہے، اگر صحیح معنوں میں آئین و قانون پر عملدرآمد کیا جائے تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کی شناسائی کرکے انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button